اسلام آباد ، 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران سے اغوا کردہ ایرانی سرحدی محافظوں میں سے کوئی بھی پاکستان میں نہیں ملا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ ایرانی فرقہ ورانہ شدت پسند گروہ جیش العدل نے فروری میں پانچ ایرانی سرحدی محافظوں کو ایران سے اغوا کر کے پاکستانی بلوچستان لانے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ چند روز پہلے جیش العدل نے ایرانی سپاہی جمشید دانائی کے قتل کا دعویٰ کیا تھا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا : ’’ان محافظوں کو ایرانی
صوبہ سیستان ،بلوچستان میں اغوا کیا گیا ہے۔
اور اس معاملے کی تحقیق کیلئے مشترکہ کمیشن نے جس میں پاکستانی اور ایرانی نمائندے شامل ہیں، جائے وقوعہ کا معائنہ کیا، جس کے بعد پاکستان نے اپنے علاقے کی چھان بین بھی کی۔ تاہم ایرانی محافظوں کا نام و نشان نہ ملا‘‘۔ تسنیم نے کہا کہ سرحد محفوظ کرنے کی ذمہ داری دونوں طرف کے ممالک پر ہوتی ہے۔ ’’ہم شدت پسندی کی مذمت کرتے ہیں اور ایرانی محافظوں کے لواحقین سے اظہارِ افسوس کرتے ہیں‘‘۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایران میں یہ حساس معاملہ ہے جس کے داخلی اثرات ہو سکتے ہیں۔
جنداللہ ایرانی بلوچستان میں سرگرم سنی گروہ ہے۔ جنداللہ کے رہنما عبدالمالک ریگی اور ان کے بھائی عبدل حامد ریگی کی گرفتاری اور پھانسی میں پاکستان نے مدد فراہم کی تھی۔