تہران۔ 2 اکٹوبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران میں ایک مرد کے قتل کے جرم میں پھانسی کی منتظر عورت کی سزا پرعمل درآمد دس روز کیلئے مؤخر کردیا گیا ہے۔ 26 سالہ ریحانہ جباری کو 2007ء میں ایران کی سراغرسانی کی وزارت کے ایک سابق ملازم مرتضیٰ عبدالعلی سربندی کے قتل کے الزام میں گرفتار کیاگیا تھا اور عدالت نے اسے 2009ء میں قصوروار قرار دے کر سزائے موت سنائی تھی۔ملزمہ نے کہا تھا کہ مقتول نے اس کی آبروریزی کی کوشش کی تھی اور اس نے بس اپنے بچاؤ کے دوران اس کو قتل کردیا تھا۔اس عورت کو عدالت سے سنائی گئی سزائے موت کے خلاف انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور ان کے کارکنان نے آواز اٹھائی ہے اور اس کی حمایت میں عرضیاں 19,000 افراد نے دستخط کئے تھے جس پر ایران کی عدالت عظمیٰ نے اس کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد مؤخر کرنے کا حکم دیا ہے۔ریحانہ جباری کو کل چہارشنبہ کو تختہ دار پر لٹکایا جانا تھا لیکن انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برطانوی روزنامہ ’دی انڈی پنڈنٹ‘ کوبتایا ہے کہ انھیں ان کے ایک ذریعہ نے پھانسی مؤخر ہونے کی اطلاع دی ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ آخری لمحے میں عورت کی سزا پر عمل درآمد کیوں روک دیاگیا ہے۔