اکھلیش کابینہ میں آج توسیع ‘ تنازعات کا شکار

داغدار پرجاپتی کی دوبارہ شمولیت کے خلاف سماجی کارکن کی گورنر کو درخواست
لکھنو۔25ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) اکھلیش یادو کابینہ میں کل توسیع کی جائے گی ۔ سماجی کارکنوں نے اس توسیع کو گورنر رام نائیک کے سامنے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ توسیع کے دوران داغدار سابق وزیر کانکنی گائتری پرجا پتی کی دوبارہ شمولیت ممکن ہے ۔ گورنر امکان ہے کہ چند نئے وزراء کو کل راج بھون میں رازداری کا حلف دلوائیں گے ۔ پرجاپتی کی دوبارہ کابینہ میں شمولیت سمجھوتہ کے فارمولہ کے تحت ممکن ہے ۔ تاکہ یادو خاندان کے جانشین کے خلاف خاندان میں بھڑکنے والے شعلوں کو خاموش کیا جاسکے ۔ حال ہی میں یو پی میں بڑے پیمانے کا سیاسی بحران پیدا ہوا تھا ۔ سماجی کارکن نوتن ٹھاکر نے گورنر کو دوبارہ داغدار وزیر کی کابینہ میں شمولیت کے خلاف درخواست پیش کی ہے ۔ اکھلیش یادو کابینہ میں 2012ء کے بعد یہ آٹھویں توسیع ہوگی ۔ یو پی کی مجلس وزراء میں 60وزیر ہوسکتے ہیں ‘ فی الحال 3جائیدادیں مخلوعہ ہیں ۔

امکان ہے کہ ضیاء الدین رضوی کو بھی شامل کیا جائے گا جو جولائی میں جب کہ کابینہ کی توسیع ہوئی تھی حلف نہیں لے سکے تھے کیونکہ وہ ملک سے باہر تھے ۔ نوتن ٹھاکر نے گورنر کے روبرو تقریب حلف برداری صرف 48گھنٹے پہلے درخواست پیش کرتے ہوئے گذارش کی ہے کہ پرجاپتی کو دوبارہ شامل نہ کیا جائے ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات ہیں ۔ الہ آباد ہائیکورٹ نے سی بی آئی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ سی بی آئی کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جاچکی ہے ۔ درخواست گذار نے کہا کہ اگر وزیر کو اس کے عہدہ سے دستور کی دفعہ 164 کے تحت برطرف کیا گیا تھا تو وہ دوبارہ کابینہ میں گورنر کی خوشی کے ساتھ کیسے شامل کیا جاسکتا ہے ۔ پرجاپتی کے کریئر کا آغاز وزیر مملکت برائے آبپاشی کے عہدہ سے فبروری 2013ء میں ہوا تھا ۔ بعدازاں انہیں کانکنی کا قلمدان سپرد کیا گیا ۔