اکبر اویسی کی عدالت میں حاضری لیکن بیان قلمبند نہیں کرواسکے

جرح کے التواء اوربار بار مہلت کی استدعا پر جج اظہار برہمی ‘مقدمہ کی آج سماعت
حیدرآباد۔ 28 مارچ (سیاست نیوز) رکن اسمبلی چندرائن گٹہ حملہ کیس کی سماعت کے دوبارہ آغاز کے موقع پر اکبرالدین اویسی آج ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن جج کے اجلاس پر پیش ہوئے لیکن انہوں نے اپنا بیان قلمبند نہیں کروایا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اوما مہیشو راؤ نے عدالت میں اکبر اویسی کی حاضری کے فوری بعد ایک درخواست داخل کی جس میں یہ بتایا کہ اکبرالدین اویسی رکن اسمبلی ہیں اور اسمبلی سیشن جاری رہنے کے سبب وہ اپنا بیان قلمبند کروانے سے قاصر ہیں چنانچہ انہیں مزید مہلت دی جائے۔ جس پر جج نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت کے دوران ان کی درخواست قبول کی گئی تھی اور رکن اسمبلی کو اپنے بیان قلمبند کروانے کی اجازت دی گئی تھی۔جج نے کہا کہ گواہ کو ترجیح دے کر انہیں اپنا بیان قلمبند کروانے کا موقع دیا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے اچانک اپنے موقف میں تبدیلی پر جج نے حیرت کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے اپنی درخواست میں یہ بتایا تھا کہ اس کیس کے گواہ نمبر 32 جو متاثرہ شخص بھی ہیں، لندن سرجری کیلئے روانہ ہونے والے ہیں اور ان کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔ وکلائے دفاع کی جانب سے اس درخواست کی مخالفت کی گئی تھی اور معزز جج نے بھی پبلک پراسیکیوٹر کی درخواست پر اعتراض کیا تھا۔ روزانہ کی اساس پر کیس کی سماعت کے فیصلہ کے پیش نظر  جج نے کیس کی آئندہ  سماعت کل تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے اس کیس کے مزید گواہوں کے بیانات کو قلمبند کروانے کا حکم دیا۔ سماعت کے موقع پر پولیس اسکارٹ  نے محمد بن عمر یافعی المعروف محمد پہلوان اور دیگر افراد کو عدالت میں پیش کیا۔