اپوزیشن قائد خالدہ ضیاء کا ملک میں دوبارہ انتخابات منعقد کروانے کا مطالبہ

ڈھاکہ ۔ یکم ؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیشی اپوزیشن قائد خالدہ ضیاء نے آج مطالبہ کیا ہیکہ ایک غیرجانبدار نئے انتظامیہ کو ملک میں نئے سرے سے انتخابات منعقد کروانے چاہئے اور یہ انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا تو ملک میں احتجاج کی ایک نئی لہر سامنے آئے گی۔ خالدہ ضیاء جو ملک کی دوبارہ وزیراعظم رہ چکی ہیں، انہوں نے گذشتہ سال منعقدہ عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا کیونکہ انہیں یہ اچھی طرح معلوم تھا کہ انتخابی دھاندلیوں جس میں الیکشن کمیشن بھی مبینہ طور پر شامل ہے، شیخ حسینہ کو ہی فاتح قرار دے گا۔ اس متنازعہ انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی جہاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم شیخ حسینہ نے دورخی بات چیت کے عہد کو ختم کردیا ہے۔ انہوں نے اپنا وعدہ توڑ دیا ہے کیونکہ انہوں نے انتخابات دوبارہ منعقد کروائے جانے کا بھی وعدہ کیا تھا اور الزام عائد کررہی ہیں مجھ پر ۔

ڈاھاکہ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ انتخابات اب ایک غیرجانبدار انتظامیہ کی جانب سے منعقد ہونے چاہئے تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس میں حصہ لینے کا موقع ملے۔ غیرمتنازعہ عام انتخابات کے ذریعہ ہی ملک کو بحرانی کیفیت سے باہر نکالا جاسکتا ہے اور یہی ملک کے حق میں بہتر ہوگا۔ 5 جنوری کو متنازعہ انتخابات منعقد کروائے جانے کا ایک سال مکمل ہورہا ہے جسے ’’یوم قتل جمہوریت‘‘ کے طور پر منایا جائے گا حالانکہ 20 پارٹیوں کے اتحاد نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا لیکن شیخ حسینہ نے اس کے باوجود بھی انتخابات منعقد کروائے تھے۔ دوسری طرف شیخ حسینہ حکومت نے نئے انتخابات منعقد کروانے سے انکار کردیا ہے اور 2019ء تک اپنی میعاد کی تکمیل کی خواہاں ہے اور انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کو روکنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا شروع کردیا ہے۔