نوجوان نسل مقروض، اپنے آپ پر قابو پانے سے معاشی استحکام ممکن
حیدرآباد۔24اگسٹ(سیاست نیوز) قوت خرید سے زیادہ کے اشیاء کی خریدی کرنے والے اکثر لوگ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گذارنے والے ہوتے ہیں اور وہ سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی اشتہاری مہم اور بروقت کسی بھی شئے کی خریدی کے لئے رقمی مدد سے متاثر ہوتے ہوئے اپنی استطاعت سے زیادہ کی اشیاء خرید لیتے ہیں اور ان کی یہ خریدی ان کے لئے معاشی حالات کو ابتر کرنے کی ذمہ دار ثابت ہونے لگتی ہے۔ حالیہ عرصہ میں منظر عام پر آنے والی ایک رپورٹ جس میں بین الاقوامی سطح پر معاشی طور پر تباہ ہونے والوں کا جائزہ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ نئی اشیاء بالخصوص الکٹرانکس ‘ فونس‘ برانڈیڈ کپڑے ‘ گاڑیاں وغیرہ خریدتے رہتے ہیں اوران کی خریدی اقساط پر ہوا کرتی ہے جس کے سبب ان کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کا کوئی موقع انہیں میسر نہیں آتا ۔سوشل میڈیا پر لوگوں کے آگے اپنی شخصیت کو بہتر بنانے اور ان کی برابری کی کوشش میں کئی لوگ معاشی بدحالی کا شکار ہونے لگے ہیں اور ان کی اس بدحالی کا سبب اعلی اور معیاری خریداری بنتی جا رہی ہے لیکن کو ئی اس پر روک لگانے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے جبکہ خود اگر لوگ چاہیں تو اپنے آپ پر کنٹرول کرتے ہوئے دوسروں کے معیار کو اپنے اوپر مسلط ہونے سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اکثر شہری علاقوں میں برانڈیڈ اشیاء کی خریدی کے رجحان میں اضافہ کی بنیادی وجہ سوشل میڈیا بتائی جا رہی ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعہ کی جانے والی تشہیر کے ساتھ خود کو بہتر سے بہتر پیش کرنے کے چکر میں نوجوان نسل قرض کے جال میں پھنستی جا رہی ہے جس کے نتیجہ میں وہ اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کی کوشش نہیں کر پارہے ہیں اور ایک حد کے بعد انہیں اپنی قیمتی اشیاء کی فروخت کے ذریعہ اپنی پر تعیش زندگی گذارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اتنا ہی نہیں سوشل میڈیا پر اپنی پر تعیش زندگی کے اظہار اور خود کو دوسروں سے بہتر ثابت کرنے کی کوشش میں کی جانے والی مسابقت میں نوجوان بین الاقوامی سفر کرنے لگے ہیں اوران سفری اخراجات کی بھی انہیں کوئی پرواہ نہیں ہے لیکن ان کے اس طرح کے غیر ضروری سفر اور خود ستائی کا شکار ہونے کے سبب بھی وہ معاشی بدحالی کا شکار ہورہے ہیں ۔ نوجوانوں میں فروغ پا رہے اس رجحان کو دیکھتے ہوئے مختلف کمپنیوں اور ائیر لائنس کی جانب سے بین الاقوامی سفر کے لئے اقساط پر پیاکیج اور ٹکٹس کی فراہمی عمل میں لائی جانے لگی ہے لیکن یہ اقساط بھی انہیں ادا کرنے ہی ہیں اسی لئے یہ نہیں کہا جاسکتا ہے کہ ان کے یہ بین الاقوامی سفر ان کے معاشی حالات کے لئے بہتر ثابت ہو سکتے ہیں۔سوشل میڈیا کی نمائشی زندگی کو بہتر سے بہتر انداز میں پیش کرنے کی کوشش کے دوران نوجوان اپنی حقیقی زندگی میں معاشی بد حالی کا شکار ہونے لگے ہیں۔