مودی کابینہ میں 2 مسلمان، نائیڈو کابینہ میںا یک بھی مسلم نہیں : حبیب الرحمن
وجئے واڑہ 11 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مسلم یونائیٹیڈ فرنٹ کے چیرمین حبیب الرحمن نے آج آندھراپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو سے اپنی کابینہ میں ایک مسلم کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اگرچہ اپنی کابینہ میں دو مسلمانوں کو شامل کیا ہے جبکہ آندھراپردیش کے چیف منسٹر نے جو خود کو مسلمانوں کا دوست ظاہر کرتے ہیں اپنی کابینہ میں کسی بھی مسلم قائد کو شامل نہیں کیا ہے۔ ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش تقاریب کے ضمن میں منعقدہ نوجوانوں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حبیب الرحمن نے کہاکہ حکومت آندھراپردیش کو چاہئے کہ وہ مختلف تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم مسلم طلبہ کے لئے اسکالرشپس کی اجرائی کیلئے اعلامیہ جاری کرے۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ پسماندہ طبقات، درج فہرست ذاتوں اور قبائیل سے تعلق رکھنے والے طلباء کے اسکالرشپس کی اجرائی کے لئے اعلامیہ جات جاری کئے گئے ہیں لیکن حکومت آندھراپردیش نے مسلم طلبہ کو نظرانداز کردیا ہے۔ حبیب الرحمن نے حکومت آندھراپردیش سے خواہش کی کہ وہ اِس ریاست میں طب یونانی کی تحقیق کے لئے مرکزی ادارہ قائم کرے۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت کے تعاون سے ریاست میں کم سے کم دو یونانی کالجس قائم کئے جائیں۔ اُنھوں نے بالخصوص وجئے واڑہ میں ایک یونانی طبی کالج اور یونانی دواخانہ کے قیام کا مطالبہ بھی کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ حکومت آندھراپردیش کو چاہئے کہ اِس ریاست میں ایک اقلیتی کمیشن اور ریاستی وقف بورڈ بھی تشکیل دیا جائے۔