حیدرآباد 24 فروری (سیاست نیوز) آندھراپردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس کے ارکان راجیہ سبھا نے آج دوسرے دن بھی پارلیمنٹ کے احاطہ میں احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے اِن ارکان جے ڈی سیلم اور ڈاکٹر کے وی پی رامچندر راؤ کے علاوہ دیگر نے کہاکہ پیشرو حکومت نے آندھراپردیش کو خصوصی مالیاتی پیاکیج کے ساتھ ساتھ اسے خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کابینہ میں یہ تجویز منظور کی گئی اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بی جے پی نے بِل کی نہ صرف تائید کی بلکہ اِس کی منظوری میں بھی اہم رول ادا کیا تھا۔ اِن قائدین نے کہاکہ بی جے پی اقتدار حاصل ہوتے ہی اپنے وعدوں سے انحراف کررہی ہے۔ اُنھوں نے حکومت پر ٹال مٹول کی پالیسی کا الزام عائد کیا۔ کانگریس قائدین نے کہاکہ وہ وزیراعظم نریندر مودی، مرکزی وزراء اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے آندھراپردیش سے انصاف کو یقینی بنانے کیلئے نمائندگی کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ نریندر مودی نے بحیثیت وزارت عظمیٰ امیدوار تروپتی میں یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ آندھراپردیش کے ساتھ مکمل انصاف کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم کے بعد آندھراپردیش مالی خسارہ سے دوچار ہے۔ چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس آندھراپردیش کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔