قائدین کے بیانات میں تضاد ، معلومات کا فقدان ، جی سنیتا گورنمنٹ وہپ کا بیان
حیدرآباد ۔ 29۔اگست (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کی رکن اسمبلی اور گورنمنٹ وہپ جی سنیتا نے کانگریس قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ آبپاشی پراجکٹس کے مسئلہ پر دوہرا معیار اختیار کر رہے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سنیتا نے کہا کہ پراجکٹس کے بارے میں کانگریس قائدین کو معلومات کی کمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مختلف قائدین الگ الگ باتیں کر رہے ہیں ۔ بعض قائدین کانگریس دور حکومت میں مہاراشٹرا سے معاہدہ کا دعویٰ کر رہے ہیں تو دیگر قائدین نے اس کی تردید کی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی اور قائد اپوزیشن جانا ریڈی کی تضاد بیانی کا حوالہ دیا ۔ سنیتا نے کہا کہ کانگریس قائدین کو بیان بازی سے قبل پہلے آپس میں بیٹھ کر واضح موقف اختیار کرنا چاہئے۔ آبپاشی شعبہ کے بارے میں کانگریس قائدین کے متضاد بیانات نے عوام میں انہیں جوکر کی طرح کھڑا کردیا ہے اور وہ مذاق کا موضوع بن چکے ہیں ۔ انہوں نے اتم کمار ریڈی اور جانا ریڈی کو مشورہ دیا کہ وہ پراجکٹس کی مخالفت کے رویہ کو ترک کردیں ورنہ عوام انہیں نلگنڈہ ضلع میں گھومنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ آبپاشی پراجکٹس کے مسئلہ پر ایک انجنیئر کی طرح مکمل عبور حاصل کرچکے ہیں اور انہوں نے اسمبلی میں پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کا جواب دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے پریزنٹیشن کے بعد اپوزیشن کوئی سوال کرنے کے موقف میں نہیں ہے ۔ سنیتا نے کانگریس اور تلگو دیشم قائدین کو انتباہ دیا کہ وہ پراجکٹس کی مخالفت اور ریاست کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا بند کریں ورنہ عوام انہیں مناسب سبق سکھائیں گے۔ انہوں نے ریونت ریڈی کو آندھرائی آقاؤں کے اشارہ پر کام کرنا بند کرنے کی صلاح دی۔