آئی ایس کی حامی تین لڑکیوں کو پاکستانی کی ایماء پر ہندوستانی کی مدد

محمد فرحان شیخ نے پاکستانی خالد کی مدد سے تیونس اور فلپائن کی لڑکیوںکو رقم بھیجا : این آئی اے

نئی دہلی 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آج دعویٰ کیاکہ آئی ایس (داعش) کے دبئی میں موجود ایک ہندوستانی حامی نے ایک پاکستانی شہری کی ایماء و ہدایت پر فلپائن اور تیونس سے تعلق رکھنے والی ان تین لڑکیوں کو رقم دی تھی جو (لڑکیاں) اس دہشت گرد تنظیم سے ہمدردی رکھتی تھیں۔ این آئی اے نے یہ دعویٰ بھی کیاکہ مہاراشٹرا کے ساکن محمد فرحان شیخ کو داعش سے مبینہ رابطوں پر متحدہ عرب امارات سے ملک بدر کئے جانے کے بعد 2016 ء میں دیگر دو افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ فرحان شیخ نے ان لڑکیوں کو مالیہ فراہم کیا تھا۔ فرحان شیخ کو دبئی میں ایک شخص خالد نے جو مبینہ طور پر پاکستانی ہے یہ رقم دی تھی۔ این آئی اے نے کہاکہ فرحان شیخ نے تیونس کی لڑکی سارہ غریبی کو جو داعش میں شامل ہونا چاہتی تھی، 2015/5 اور اپریل 2016 ء کے درمیان سات اقساط میں ویسٹرن یونین کے ذریعہ 3894.28 اماراتی درہم روانہ کیا تھا۔ این آئی اے نے دہلی کی دہلی کی ایک عدالت میں یہ دعویٰ کیاکہ فرحان شیخ نے فلپائن کی دو لڑکیوں جنت قاسم اور جوہیریہ ایل مکاسمپانگ کو 24 جون 2015 ء کو بالترتیب 1257.63 اماراتی درہم اور 846.75 اماراتی درہم روانہ کیا تھا۔ فرحان شیخ نے این آئی اے کی طرف سے ریکارڈ کردہ اقبالی بیان میں جو چارج شیٹ میں شامل کیا گیا ہے، یہ دعویٰ بھی کیاکہ جنوری 2015 ء کے دوران فیس بُک پر سارہ غریبی سے اس کا رابطہ ہوا تھا۔ وہ شام و عراق میں سرگرم داعش کی حامی و ہمدرد تھی۔ فرحان شیخ نے کہاکہ ’’وہ (غریبی) داعش میں شمولیت سے دلچسپی رکھتی تھی۔ وہ مجھ سے رجوع ہوکر رقم دینے کی خواہش کی تھی۔ میں نے خالد کو بتایا کہ تیونس کی یہ لڑکی شام جانا چاہتی ہے اور اس کو رقم کی ضرورت ہے۔ اُس (خالد) نے مجھے اُس کے شوروم آنے کے لئے کہا اور وہاں خالد نے مجھے 1300 درہم دیا جو میں سارہ غریبی کو بھیج دیا۔ بعدازاں خالد مزید رقم دیتا رہا اور میں ویسٹرن یونین کے ذریعہ سارہ غریبی کو یہ رقم منتقل کرتا رہا تھا۔ اس مقدمہ کے دیگر دو ملزمین میں کشمیر کے گندھر بل کا ساکن شیخ اظہر الاسلام اور کرناٹک کا عدنان حسن بھی شامل ہے۔