بھوبنیشور۔ 4 اگست (سیاست ڈاٹ کام) گزشتہ تین دن سے زبردست بارش میں 2 انسانی جانیں ضائع ہوجانے اور بعض دریاؤں میں طغیانی آجانے کے اندیشے پیدا ہوجانے کے بعد حکومت ِ اڈیشہ نے آج 12 اضلاع کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے چوکس رہنے کی ہدایت جاری کردی کیونکہ ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے چند علاقوں میں مزید بارش ہونے کا اندیشہ ہے۔ 12 اضلاع کے کلکٹرس سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ صورتِ حال پر نظر رکھیں اور کسی بھی سنگین صورتِ حال کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں، کیونکہ سیلاب کا اندیشہ ہے۔ خصوصی راحت رسانی کمشنر پی کے موہاپترا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ چیف منسٹر نوین پٹنائک کی زیرصدارت ایک اجلاس میں صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے بعد 12 اضلاع کو چوکسی کی ہدایت جاری کردی گئی۔ یہ اضلاع میور بھنج، بلسور، بھدرک، جارج پور، کیندرا پاڑہ، پوری، جگت سنگھ پور، خردا، کھٹک، بودھ، نیا گڑھ اور کیونجھار ہیں۔ چیف منسٹر نے نشیبی علاقوں سے بروقت عوام کا تخلیہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مفت پکی ہوئی غذا اور راحت فراہم کئے جانے کے انتظامات کئے جائیں۔ مہاپترا نے کہا کہ دریا کے کناروں پر مخدوش مقامات کی گہری نگرانی کی جارہی ہے۔ پینے کا پانی اور ادویہ کی دستیابی یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ ریاست کے کئی علاقوں میں گزشتہ تین دن سے زیادہ عرصہ سے موسلادھار بارش جاری ہے۔ کئی علاقے زیرآب آگئے ہیں۔ خصوصی راحت رسانی کمشنر کے بموجب معمولاتِ زندگی سمبل پور میں درہم برہم ہوچکے ہیں جہاں 336.8 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے اور مختصر سے وقت میں کل بھی موسلادھار بارش ہوئی۔ 4,000 سے زیادہ افراد کی سمبل پور کے نشیبی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقلی عمل میں آئی۔ 22 مفت پکوان مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ ضلع بودھ میں دیوار منہدم ہوجانے سے ایک شخص اور سیلابی پانی میں ضلع سمبل پور میں بہہ جانے سے ایک شخص کی موت واقع ہوئی، اس طرح حالیہ بارش اور سیلاب سے ہلاک ہونے والی افراد کی تعداد 16 ہوگئی ہے۔ 8.43 لاکھ کیوسک پانی دریائے مہا ندی میں بہہ رہا ہے۔ سطح آب زیادہ ہوچکی ہے۔ چار اضلاع میں کل مزید بارش کا اندیشہ ہے اور بدھ بالنگ اور سبارنے ریکھا میں سیلاب آنے کا اندیشہ ہے۔