اسنادات کی زیراکس قبول کرنے سکریٹری اقلیتی بہبود کی ہدایت، سیاست کی توجہ دہانی پر بروقت کارروائی
حیدرآباد۔یکم مارچ ، ( سیاست نیوز) بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کیلئے اقلیتی طلباء کو اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے دوسرے مرحلہ میں درخواستوں کی جانچ کا کام جاری ہے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کی جانب سے طلباء کے اوریجنل سرٹیفکیٹس پیش کرنے پر اصرار سے والدین میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس سلسلہ میں سیاست ہیلپ لائن کو متعدد شکایات موصول ہوئیں جس پر سکریٹری اقلیتی بہبود اور ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج باقاعدہ تحریری احکامات جاری کرتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ درخواستوں کی جانچ کے موقع پر اوریجنل سرٹیفکیٹس کیلئے ہرگز اصرار نہ کریں بلکہ کسی گزیٹیڈ آفیسر سے تصدیق شدہ زیراکس کاپی کو قبول کرلیں۔ انہوں نے والدین کے حلفنامہ کی شرط سے بھی دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ سکریٹری نے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے تمام ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس کو پابند کرنے کی ہدایت دی تاکہ اولیائے طلباء کو ہراسانی سے بچایا جاسکے۔ حیدرآباد اور دیگر اضلاع میں درخواستوں کی جانچ کے موقع پر اوریجنل سرٹیفکیٹس کی پیشکشی سے ایسے طلباء مشکلات کا سامنا کررہے ہیں جو بیرون ملک یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کرچکے ہیں۔ ان کیلئے یونیورسٹیز سے اوریجنل سرٹیفکیٹس حاصل کرنا ممکن نہیں ہے۔ سکریٹری نے کہاکہ ایسے طلباء جو ابھی بیرون ملک روانہ نہیں ہوئے انہیں جانچ کے موقع پر اوریجنل سرٹیفکیٹس پیش کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے دوسرے مرحلہ کے تحت 470 درخواستیں داخل کی گئیں جن میں 403 طلباء اور 67 طالبات شامل ہیں۔ حیدرآباد سے 329 درخواستیں داخل کی گئیں جبکہ عادل آباد 5 ، کریم نگر 12، کھمم 11، محبوب نگر 9 ، میدک 9 ، نلگنڈہ 11 ، نظام آباد11 ، رنگاریڈی 46اور ورنگل 27 درخواستیں شامل ہیں۔ ان میں سے بیشتر طلباء درخواستوں کے ادخال کے بعد بیرون ملک یونیورسٹیز میں داخلہ حاصل کرچکے ہیں۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کے مطابق درخواستوں کی منظوری کے بعد طلباء سے حلفنامہ حاصل کیا جائے گا لہذا سرٹیفکیٹس کی زیراکس کے ساتھ والدین کے حلفنامہ کی ضرورت نہیں ہے۔ والدین کو چاہیئے کہ وہ گزیٹیڈ آفیسر کی تصدیق شدہ سرٹیفکیٹس کی زیراکس متعلقہ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفس میں جانچ کے موقع پر پیش کریں۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو حیدرآباد اور دیگر اضلاع سے اوریجنل سرٹیفکیٹس کے مطالبہ کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ پہلے مرحلہ میں 513 درخواستوں کے منجملہ 210 درخواستوں کو منظوری دی گئی اور بعد میں مزید 26 درخواستیں قبول کی گئیں اور پہلی قسط کی رقم 5 لاکھ روپئے جاری کی گئی ہے۔ ملک میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی اسکیم ہے جہاں اقلیتی طلباء کو بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے حکومت 10لاکھ روپئے بطور اسکالر شپ فراہم کرے گی۔ اس اسکیم کیلئے امیدوار کا بی سی ای طبقہ سے تعلق ضروری نہیں ہے۔ اقلیتی طبقہ کے تمام گروپس اس سے استفادہ کرسکتے ہیں۔