اوم پرکاش راج بھر کی وزارت سے استعفی کی پیشکش

لکھنؤ: اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر پسماندہ طبقات کے لوگوں کے ساتھ تفریق کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے پسماندہ سماج فلاح و بہبود کےوزیر و سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کےصدر اوم پرکاش راج بھر نے جمعرات کو اپنے عہدے سے استعفی کی پیشکش کی ہے۔

راج بھر نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ حکومت کے ذریعہ پسماندہ سماج کے طلبا و طالبات کی اسکالرشپ، فیس کی ادائیگی صحیح ڈھنگ سے نہ کئے جانے اور پسماندہ طبقات کے 27 فیصد ریزرویشن میں تقسیم سماجک نیائے سمیتی کی رپورٹ کے مطابق نہ کئے جانے سے اس سماج کے لوگوں میں سخت اشتعال ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھڑا ورگ آیوگ کی کمیٹی میں ان کے ذریعہ دئیے گئے ناموں میں سے کسی ایک کوبھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔ وزیر نے اپنے خط میں لکھا ہے’’ مجھ سے پسماندہ سماج کے لوگوں کی بہت زیادہ توقعات ہیں لیکن حکومت نے اس سماج کے مفادات کی مسلسل اندیکھی کی وجہ سے میں انہیں ان کا حق نہیں دلا پارہا ہوں اس لئے پسماندہ سماج کے لوگوں کے ساتھ ہو رہے ہر تفریق کو لیکر محکمہ برائے پسماندہ سماج فلاح و بہبود کا قلمدان آپ کے حوالے کرتا ہوں‘‘۔

قابل ذکر ہے کہ راج بھر کے پاس پسماندہ سماج فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ معذورین کے فلاح و بہبود کا قلمدان بھی ان کےپاس ہے جس کا انہوں نے خط میں کوئی تذکرہ نہیں کیا ہے۔ اترپردیش میں بی جے پی کے اتحادی پارٹی سہیل دیو پارٹی کے صدر وقتا فوقتا سرکار کو اپنا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

اس درمیان بی جے پی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے راج بھر کے استعفی کو سنجیدگی سے لیا ہے اور جلد ہی نائب وزیر اعلی دنیش شرما اس حوالے سے ان سے ملاقات کرسکتے ہیں۔