اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں سیاسی مداخلت اہم رکاوٹ

حیدرآباد ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) اسپیشل آفیسر وقف بورڈ شیخ محمد اقبال آئی پی ایس نے اعتراف کیا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں سیاسی مداخلت بھی اہم رکاوٹ ثابت ہورہی ہے ۔ اگر عوامی نمائندے اوقافی معاملات میں حکام پر اپنے اثر و رسوخ کا استعمال نہ کریں تو ریاست میں غیر مجاز قبضوں کا تدارک ممکن ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران شیخ محمد اقبال نے عوامی نمائندوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اوقافی معاملات میں وقف بورڈ یا پھر ضلع حکام کی کارروائی میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کلکٹرس سے اس بات کی خواہش کی جائے گی کہ وہ ضلع کے عوامی نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں تعاون کی اپیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی قائدین اور عوامی نمائندے یہ طئے کرلیں کہ اوقافی امور میں مداخلت نہیں کریں گے تو وقف بورڈ ناجائز قبضوں کی برخاستگی میں بڑی حد تک کامیاب ہوگا ۔

انہوں نے بحیثیت اسپیشل آفیسر کسی بھی سیاسی دباؤ کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس آفیسر ہیں اور کسی بھی صورتحال کا سامنا کرنے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام مسلمانوں میں بھی اوقافی جائیدادوں کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ اوقافی جائیدادیں دراصل اللہ کی امانت ہیں اور تمام مسلمان اس کے محافظ ہیں۔ برخلاف اس کے اگر خود مسلمان ہی اوقافی جائیدادوں پر قبضہ کرلیں تو پھر اللہ کے حضور کیا جواب دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سیاسی و سماجی تنظیموں کو مسلمانوں میں شعور بیداری کے سلسلہ میں آگے آنا چاہئے ۔ اگر کوئی مسلمان اوقافی جائیداد پر قبضہ دیکھے تو اسے چاہئے کہ خود بڑھ کر روکنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتی بہبود سے متعلق تمام اسکیمات کی تفصیلات اور ان کے فوائد سے عوام کو واقف کرانے کے لیے ایک علحدہ ویب سائیٹ شروع کی جارہی ہے۔ ویب سائیٹ کے آغاز کے تین دن میں انہیں تین شکایات وصول ہوچکی ہیں۔ عوام براہ راست ویب سائیٹ پر اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کل ہند صنعتی نمائش میں 4 جنوری کو اردو اکیڈیمی کے اسٹال کا آغاز ہوگا جس میں تمام اقلیتی اداروں کی اسکیمات سے متعلق مواد موجود رہے گا۔