اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ پر غور

بورڈ کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے گی ، آج حج ہاوز میں جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔ 4۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس کل 5 جولائی کو حج ہاؤز نامپلی میں منعقد ہوگا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ اس اجلاس میں ایجنڈہ میں شامل امور کے علاوہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ ، ان کی ترقی اور بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنڈہ میں مختلف مساجد اور درگاہوں کی کمیٹیوں کی تشکیل اور دیگر امور شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اوقافی جائیدادوں کو لیز پر دیتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کی سمت پیشرفت کی جارہی ہے۔ اس سلسلہ میں دو جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی جنہیں ای ٹنڈرس کے ذریعہ لیز پر دیا جائے گا ۔ محمد سلیم نے کہا کہ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کے بعد حاصل ہونے والی رقم مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ بورڈ کے ذریعہ وہ غریبوں کے علاج و تعلیم کیلئے امداد فراہم کرنے کی تجویز رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ بیوہ خواتین کو وظائف کی اجرائی کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا بورڈ کو مکمل تعاون حاصل ہے اور اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں چیف منسٹر نے ہر سطح پر تعاون کا یقین دلایا ہے۔ اسی دوران درگاہ حضرت سعد اللہ حسینی بڑا پہاڑ کے انتظامات کے سلسلہ میں وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی نے اجلاس طلب کیا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمرجلیل ، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم اور چیف اگزیکیٹیو آفیسر ایم اے منان فاروقی نے اجلاس میں شرکت کی ۔ درگاہ کے انتظامات وقف بورڈ کے تحت حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سابق میں عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی کو انتظامات کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن کمیٹی زائرین کو سہولیات بہم پہنچانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے تجویز پیش کی کہ ہراج کے ذریعہ درگاہ کے انتظامات حوالے کئے جائیں تاکہ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ وزیر زراعت نے زائرین کو کنٹراکٹرس کی ہراسانی سے بچانے کیلئے مختلف خدمات کا ہدیہ مقرر کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس سلسلہ میں آئندہ اجلاس 7 جولائی کو ہوگا۔