وقف انسپکٹرس کا اجلاس ، مفت تدفین کو یقینی بنانے کی ہدایت
حیدرآباد۔ 27 ڈسمبر (سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے شہر سے تعلق رکھنے والے وقف بورڈ انسپکٹرس کو ہدایت دی ہے کہ وہ قبرستانوں اور دیگر اوقافی جائیدادوں پر ہورڈنگس آویزاں کرنے کے سلسلہ میں احتیاط سے کام لیں اور کسی بھی قسم کی عریاں تصاویر کی اجازت نہ دی جائے۔ محمد سلیم نے کہا کہ اگر متعلقہ اوقافی جائیداد کے متولی یا پھر کمیٹی کی جانب سے اگر مشتہر سے رقم حاصل کرتے ہوئے عریاں تصاویر کی اجازت دی جائے تو فوری کارروائی کرتے ہوئے متولی شپ یا کمیٹی برخاست کردی جائے گی۔ صدرنشین نے وقف انسپکٹرس اور وقف بورڈ کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا جس میں شہر میں وقف بورڈ کے ہورڈنگس کی تنصیب اور ان سے ہونے والی آمدنی کا جائزہ لیا گیا۔ محمد سلیم نے اے سی گارڈ کے قبرستان میں ہورڈنگ پر عریاں تصاویر پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اطلاع ملتے ہی انہوں نے ٹاسک فورس ٹیم کے ذریعہ تصاویر کو نکلوادیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں اوقافی جائیدادوں پر موجود ہورڈنگس اور آمدنی کی تفصیلات پیش کی جائیں کیوں کہ عام طور پر شکایت مل رہی ہے کہ بھاری رقومات حاصل کرتے ہوئے متولی یا منیجنگ کمیٹیاں وقف بورڈ کو معمولی رقم ادا کررہے ہیں۔ ہورڈنگس کے ذریعہ وقف بورڈ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے انسپکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ ہورڈنگس کی مکمل آمدنی وقف بورڈ تک پہنچانے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی میں اضافہ کے ذریعہ بورڈ کی جانب سے فلاحی کام انجام دیے جاسکتے ہیں۔ محمد سلیم نے قبرستانوں میں تدفین کے موقع پر رقومات کا مطالبہ کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ کسی بھی کمیٹی یا متولی کو رقم کا مطالبہ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے فیصلے کے مطابق مفت تدفین کا انتظام ہونا چاہئے انہوں نے کہا کہ قبرستانوں میں توہین آمیز پوسٹرس آویزاں کرنے سے مزارات کی توہین ہورہی ہے۔ قبرستان کا تحفظ اور مزارات کو توہین سے بچانا ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے وقف انسپکٹرس کو آگاہ کیا کہ کسی بھی کوتاہی کی صورت میں متولی کے علاوہ ان کے خلاف بھی کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ محمد سلیم نے وقف ریکارڈ کو اپڈیٹ کرنے میں مصروف ڈپٹی کلکٹرس کے ساتھ علیحدہ اجلاس منعقد کیا اور انہیں تیقن دیا کہ ریکارڈ کو ڈیجٹلائز کرنے کا کام کل جمعرات سے شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے وقف بورڈ سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔