اوقافی اراضیات کی تباہی کا سلسلہ ‘ وقف بورڈ خواب غفلت کا شکار

ہریش راؤ اور کلکٹر ورنگل نے ایک ہزار ایکڑ وقف اراضیات پر قبضوں کی کوشش سے واقف کروایا
حیدرآباد ۔28۔ نومبر (سیاست نیوز) حکومت کے جاریہ اراضی سروے کے دوران اوقافی اراضیات تباہی کے کئی معاملات منظر عام پر آرہے ہیں۔ سروے کی آڑ میں غیر مجاز قابضین اوقافی اراضیات کو اپنے نام پر درج کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وقف بورڈ اپنی اراضیات کے تحفظ کے سلسلہ میں خواب غفلت کا شکار ہے لیکن وزیر آبپاشی ہریش راؤ اور کلکٹر ورنگل رورل نے تقریباً ایک ہزار ایکر وقف اراضیات کے سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ ہریش راؤ نے عادل آباد کے وانکھیڈی میں 394 ایکر اوقافی اراضی پر ناجائز قبضوں کی کوششوں کے بارے میں سکریٹری کو واقف کرایا ۔مقامی افراد کی نمائندگی کے ساتھ ہریش راؤ نے سکریٹری اقلیتی بہبود کو مکتوب میں شکایت کی خود کو وقف بورڈ کا رکن ظاہر کرتے ہوئے ایک شخص 394 ایکر اوقافی اراضی پر قبضہ کی کوشش کر رہا ہے۔ اس شخص کو حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ایک سرکاری عہدیدار کی سرپرستی اور مدد حاصل ہے۔ ہریش راؤ نے سکریٹری اقلیتی بہبود سے خواہش کی کہ اس سلسلہ میں فوری کارروائی کرتے ہوئے اراضی کا تحفظ کرے۔ سید عمر جلیل نے وقف بورڈ عہدیداروں سے مذکورہ اراضی سے متعلق تفصیلات طلب کی ہیں اور ہدایت دی کہ متعلقہ ضلع کلکٹر اور ریونیو عہدیداروں کو دستاویزات پیش کی جائیں تاکہ ریکارڈ میں بحیثیت وقف درج کیا جائے۔ انہوں نے قابضین کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرنے کی ہدایت دی۔ اسی دوران کلکٹر ورنگل رورل نے شکایت کی ہے کہ خانہ پور میں 744 ایکر اوقافی اراضی پر بعض افراد اپنی دعویداری پیش کر رہے ہیں۔ حالانکہ یہ اراضی مشروط الخدمت ہے۔ کلکٹر نے خانگی افراد کی دعویداری کے سلسلہ میں کارروائی کی خواہش کی ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ اراضی کو خانگی افراد کے نام پر منتقل کرنے سے گریز کریں اور وقف بورڈ کی جانب سے تمام دستاویزات روانہ کرنے کا تیقن دیا۔ اس طرح تقریباً 1000 ایکر اوقافی اراضی پر قبضہ کی کوششوں کا انکشاف ہوا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے وقف بورڈ عہدیداروں کے ذریعہ تمام تفصیلات اور دستاویزات روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔