حیدرآباد 29 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے دو اہم اداروں کی تقسیم کے سلسلہ میں ماہرین پر مشتمل دو علحدہ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ۔ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل 2014 کے تحت شیڈول 10 میں شامل دو اہم اداروں اورینٹل مینو اسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور اے پی اسٹیٹ آر کائیوز اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں تقسیم کرنے کے طریقہ کار کو طئے کرنے یہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔ سکریٹری اعلی تعلیم وکاس راج نے آج اس سلسلہ میں احکامات جاری کئے ۔ یہ کمیٹیاں ان اداروں کے ریکارڈس اور وہاں محفوظ مخطوطات اور دستاویزات کا جائزہ لیں گی اور یہ طئے کیا جائے گا کہ اُن کا تعلق کس ریاست سے ہے ۔ کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ان اداروں کی تقسیم عمل میں آئے گی ۔ اورینٹل مینو اسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی تقسیم کا جائزہ لینے کیلئے جو پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اس میں پروفیسر سری پد سبرامنیم ڈائرکٹر مینو اسکرپٹ لائبریری اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ،پروفیسر وائی وائی کنٹم سابق وائس چانسلر کاکتیہ یونیورسٹی ،پروفیسر بی راما برھمم پروفیسر تلگوریٹائرڈ سنٹرل یونیورسٹی حیدرآباد ، پروفیسر مصطفی شریف ڈائرکٹر دائرۃ المعارف عثمانیہ اور پروفیسر اے راملو ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ سنسکرت عثمانیہ یونیورسٹی شامل ہیں ۔ اے پی اسٹیٹ آرکائیوز اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی تقسیم کے لئے تشکیل دی گئی چار رکنی کمیٹی میں ڈاکٹر زرینہ پروین ڈائرکٹر اے پی اسٹیٹ آرکائیوز، ڈاکٹر راجندر پرساد سابق کمشنر اسٹیٹ آرکائیوز،پروفیسر سلیمان صدیقی سابق وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی و سابق رجسٹرار مولانا آزاد اردو یونیورسٹی اور پروفیسر ستیہ نارائنا ڈپارٹمنٹ آف ماڈرن ہسٹری عثمانیہ یونیورسٹی شامل ہیں ۔