اودھم پور میں بی ایس ایف قافلہ پر حملہ ، دو ہلاک

ایک پاکستانی حملہ آور عسکریت پسند جوابی کارروائی میں ہلاک ، دوسرا گرفتار

اودھم پور ۔ 5 اگست (سیاست ڈاٹ کام) ایک اور دہشت گرد حملہ جس کے بارے میں شبہ کیا جاتا ہیکہ پاکستان بھی ملوث ہے۔ دو بی ایس ایف کانسٹیبلس ہلاک ہوگئے جبکہ اہم جموں ۔ سرینگر شاہراہ پر آج یہ حملہ کیا گیا۔ لشکرطیبہ کے دو دہشت گرد زندہ گرفتار کئے گئے تھے۔ مسلح افواج نے اے کے رائفلیں محمد نوید یعقوب ولد محمد یعقوب ساکن غلام مصطفی آباد علاقہ قصبہ فیصل آباد پاکستان کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ دوسرا دہشت گرد حملہ آور نعمان عرف مومن نے بی ایس ایف کے قافلہ پر شاہراہ پر 8 بجے صبح سمرولی کے مقام پر فائرنگ کی تھی۔ بی ایس ایف کے فوجیوں نے جوابی فائرنگ کی، جس میں نعمان ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا نوید ایک دیہات کی طرف قریبی پہاڑیوں میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا

جہاں اس نے تین دیہاتیوں کو یرغمال بنا لیا۔ دیہاتی اسے زندہ پکڑنے اور پولیس کو طلب کرکے اس کے تحویل میں دینے میں کامیاب ہوگئے۔ فوج نے اس گرفتاری پر انعام دینے کا اعلان کیا ہے کیونکہ اس سے نشاندہی ہوتی ہیکہ حملہ میں پاکستان ملوث تھا۔ ایک ہفتہ قبل گرداس پور کے مقام پر تین پاکستانیوں نے دہشت گرد حملہ کیا تھا جس میں 7 ہندوستانی ہلاک ہوگئے تھے۔ تفتیش کے دوران نوید نے جس کی عمر 20 سال سے کچھ زیادہ ہے، کہا کہ اس نے اپنا نام کئی بار تبدیل کیا ہے۔ پہلے اس نے اپنا نام قاسم خان بتایا تھا۔ بعدازاں اسے تبدیل کرکے اپنے آپ کو عثمان ظاہر کیا لیکن درحقیقت اس کا نام محمد نوید ہے جس کے خاندان میں دو بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔

نوید نے انکشاف کیاکہ دیگر چار دہشت گرد وادی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں دو ماہ قبل کسی قسم کی دہشت گرد مہم کے سلسلہ میں داخل ہوئے تھے لیکن دوبارہ پاکستانی مقبوضہ کشمیر واپس ہوگئے کیونکہ انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی۔ بعدازاں وہ 3 عسکریت پسندوں کے ساتھ باڑ کاٹ کر بارہمولہ میں داخل ہوا۔ تفتیش کے دوران اس نے کہا کہ وہ تنگ مرگ اور بابا ریشی میں مقیم رہا تھا۔ بعدازاں انہوں نے اپنا اڈہ اونکی پورہ ۔ پلوامہ منتقل کردیا جہاں وہ ایک غار میں رہا کرتا تھا۔ گروپ دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔ وہ نعمان کے ساتھ کلگام روانہ ہوا جہاں وہ ایک لاری کے ذریعہ کل جموں پہنچے اور اودھم پور کے پاس اتر گئے تاکہ راست پٹنی ٹاپ میں بسر کریں۔ آج کی کارروائی کے دوران انہوں نے بی ایس ایف کے قافلہ پر دو میگزین سے فائرنگ کی تھی۔ بعدازاں وہ فرار ہوگیا اور تین دیہاتیوں کو یرغمال بنا لیا لیکن انہوں نے اس پر قابو پا لیا اور اسے پولیس کے حوالہ کردیا۔