اوباما کے دورہ سے قبل دہشت گرد سرگرم

نئی دہلی ۔ 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نشین دہشت گرد گروپ جموں و کشمیر میں دراندازی کی مسلسل کوشش کئے جارہے ہیں جس کیلئے وہ سرحد پار فائرنگ کو آڑ بنا کر فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور ان کا مقصد امریکی صدر براک اوباما کے دورہ ہندوستان سے قبل ’’کوئی زبردست حملے‘‘ انجام دینا ہے، سیکوریٹی ایجنسیوں نے یہ بات کہی ہے۔ انٹلیجنس رپورٹس کے حوالہ سے سینئر وزارت داخلہ عہدیداروں نے کہا کہ دہشت گرد بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے پاس 8 مقامات پر موقع کے انتظار میں ہے تاکہ ہندوستان میں گھس کر دہشت گردانہ کارروائیاں کرسکیں۔ ایک عہدیدار نے کہا کہ ہماری اطلاع کے مطابق ان عسکریت پسندوں کو پاکستان آرمی کے اعلیٰ ترین حکام کی تائید و حمایت حاصل ہے۔

دہشت گردوں کے ایسے گروپ میں 40 تا 45 عسکریت پسند شامل ہیں جو جموں و کشمیر میں سامبا سیکٹر کے پار پر تول رہے ہیں۔ بی ایس ایف اور پاکستان رینجرس کے درمیان اسی سیکٹر میں فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ پاکستان میں قائم گروپوں کا منصوبہ ہیکہ اوباما کے دورہ ہندوستان سے قبل وہاں کوئی زبردست حملے کرتے ہوئے ماحول خراب کردیا جائے۔ امریکی صدر یوم جمہوریہ تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے ہیں۔ پاکستان رینجرس نے کل جموں و کشمیر کے سامبا سیکٹر میں 13 سرحدی چوکیوں کو نشانہ بنایا تھا جبکہ ایک روز قبل چار پاکستانی رینجرس ایک ہندوستانی جوان کی سرحد پار فائرنگ میں موت کے بعد شدید جوابی حملہ میں ہلاک ہوگئے تھے۔