نئی دہلی 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ٭ 40,000 کا اسٹانڈرڈ ڈیڈیکشن متعارف: بجٹ میں وزیر فینانس اسٹانڈرڈ ڈیڈیکشن کو واپس لانے کی تجویز رکھی۔ اس کے نفاذ سے ٹرانسپورٹ الاؤنس19 ہزار اور میڈیکل ایمبرسمنٹ 15 ہزار ختم ہوجائیں گے۔ جسے ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ تنخواہ سے انکم ٹیکس چھوٹ کے نام پر راست طور پر 40 ہزار کا اسٹانڈرڈ ڈیڈیکشن ہوگا اور میڈیکل اور ٹرانسپورٹ الاؤنس ہٹ جائیں گے۔ اسٹانڈرڈ ڈیڈیکشن کے نفاذ سے 2.5 کروڑ تنخواہ یاب ملازمین اور پنشن حاصل کرنے والے افراد مستفید ہوں گے جنھیں اب تک میڈیکل اور ٹرانسپورٹ الاؤنس کا فائدہ نہیں ہورہا تھا۔
٭ سیس میں اضافہ : وزیر فینانس سیس پر انکم ٹیکس کو 3 فیصد سے بڑھاکر 4 فیصد کردیا اور اس مقدار کے ساتھ جس پر ٹیکس وصول کیا جاتا ہے، ہر شخص کو انفرادی طور پر ادا کرنا ہوگا۔
٭ لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس متعارف : شیئر مارکٹ میں ایک لاکھ سے زائد سرمایہ کے ساتھ شیئرس کو فروخت کرنے والوں پر اِس ٹیکس کے تحت 10 فیصد ٹیکس کی ادائیگی لازمی ہوگی نیز ٹیکس ادا کرنے والوں کے فائدہ کو ملحوظ رکھتے ہوئے 21 جنوری 2018 ء کے انکم پر کسی قسم کے ٹیکس کی ادائیگی کو ختم کردیا گیا ہے۔
٭ ایکویٹی ڈیویڈنڈ انکم پر ٹیکس : شیئر بازار سے منسلک ایکویٹی میچول فنڈس کے ڈیویڈنڈ پر 10 فیصد کا ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
٭ ہیلت انشورنس پالیسی پر ٹیکس میں فائدہ : بجٹ میں دیئے گئے تجاویز کے تحت اب ایک سال سے زیادہ ہیلت پالیسی کے پریمیئم پر اتنے ہی سال کی چھوٹ ملے گی جتنے سال کے لئے پالیسی لی گئی ہے۔ ابھی تک انشورنس کمپنیاں صارفین کو پریمیئم پر کافی فائدہ دیتی تھیں اور ایک ساتھ پریمیئم ادا کرنے کی صورت میں 25 ہزار تک کی چھوٹ کا انتظام تھا۔
٭ این پی ایس نکالنے پر انکم ٹیکس میں فائدہ ۔ اب نوکری چھوٹنے کی صورت میں نیشنل پنشن سسٹم کے تحت ٹیکس میں چھوٹ مل سکتی ہے۔ دراصل بجٹ میں حکومت نے جو تجاویز رکھی ہیں، اُس نے این پی ایس سے پیسے نکالنے پر ٹیکس سے چھوٹ شامل ہے جو لوگ ملازمت نہیں کررہے ہیں اور این پی ایس کے ممبر ہیں اُنھیں ایسی صورت میں ٹیکس پر چھوٹ ملے گی۔ اِس سے قبل کہ قانون کے مطابق ملازمت نہ کرنے والے افراد کو فائدہ نہیں ملتا تھا لیکن اب وہ اِس سے مستفید ہوسکیں گے۔
٭ سینئر سٹیزنس کے انٹرسٹ انکم میں بھاری کٹوتی: سینئر سٹیزن کے ذریعہ بینکوں اور پوسٹ آفس میں جمع سرمایہ پر ہونے والے انٹرسٹ انکم کی حد میں مزید توسیع کردی گئی اور سینئر سٹیزن کو اس کے ذریعہ بچت کھاتوں سے ملنے والے سود کے ذریعہ ہونے والی انکم پر ٹیکس میں چھوٹ ملے گی۔ انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 80 TTA کے ذریعہ ابھی تک 10 ہزار تک کے انکم پر ٹیکس کی چھوٹ ملتی تھی۔ لیکن اب نئے سیکشن 80 TTA کے تحت 50 ہزار روپئے پر ٹیکس نہ ادا کرنے کی تجویز ہے۔
٭ سینئر شہریوں کے ٹی ڈی ایس لمٹ میں اضافہ : سینئر شہریوں کے سود کے ذریعہ ہونے والے انکم پر ٹی ڈی ایس کو 10 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپئے کردی گئی ہے۔
٭ سیکشن 80D کے تحت ڈیڈیکشن لمٹ میں اضافہ : بجٹ میں حکومت نے ہیلت انشورنس پریمیم کی شکل میں دی جانے والی رقم پر ٹیکس کی مدت کو بڑھانے کی تجویز رکھی ہے۔ اب یہ حد 60 سال سے کم عمر افراد کے لئے 30 ہزار سے بڑھ کر 50 ہزار ہوگئی ہے۔ 60 سال سے کم عمر کے افراد کیلئے دفعہ 80D کے تحت دی جانے والی چھوٹ کی لمٹ 25 ہزار ہے۔ لیکن اگر اُس فرد کے والدین سینئر سٹیزن ہیں تو وہ 50 ہزار کی اضافی چھوٹ حاصل کرسکتا ہے۔ جس سے اُس کے چھوٹ کی مجموعی رقم (25 + 50 ہزار) 75 ہزار روپئے ہوجائے گی۔
٭ سینئر سٹیزنس کی خاص بیماری کے علاج کیلئے انکم ٹیکس میں تخفیف : مخصوص بیماریوں کے طبی علاج کے لئے خرچ ہونے والی رقم کو ایک لاکھ کردیا گیا ہے۔ پہلے یہ سینئر سٹیزن کے لئے 60 ہزار اور اعلیٰ سینئر سٹیزن کے لئے 80 ہزار روپئے تھا۔