انڈین مجاہدین کارکن اختر پر دہلی میں دہشت گرد حملہ کی سازش کا الزام

نئی دہلی 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) انڈین مجاہدین کے اعلیٰ سطحی کارکن تحسین اختر عرف مونو قومی دارالحکومت میں اپنے ساتھیوں کی مدد سے دہشت گرد حملہ کرنے کی سازش کررہے تھے۔ دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ میں اختر کو تحویل میں دینے کی درخواست کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیا۔ تحسین اختر اُن مبینہ کلیدی سازشیوں میں سے ایک ہے جنھوں نے ملک میں سلسلہ وار دہشت گرد حملوں کی سازش کی تھی۔ اختر فی الحال 2 اپریل تک پولیس کی تحویل میں ہے۔ پولیس نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہاکہ تحسین اختر جسے کاکر وٹا ہند ۔ نیپال سرحد کے قریب ضلع دارجلنگ میں 25 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا، اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کرچکا ہے کہ وہ ملک میں کئی دہشت گرد حملوں میں ملوث تھا۔ فی الحال وہ دہلی میں انڈین مجاہدین کے دیگر ارکان کے ساتھ دہشت گرد حملہ کی سازش کررہا تھا۔ پولیس نے اختر کو تحویل میں دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ اختر کو ملک کی مختلف ریاستوں کو منتقل کیا جائے گا تاکہ مقدمہ میں مطلوب ملزمین کا پتہ چلایا جاسکے اور اُنھیں گرفتار کیا جاسکے۔ اختر پوری سازش کا پتہ چلانے کے لئے تفصیلی تفتیش کے مقصد سے تحویل میں مطلوب ہے۔ پولیس نے مزید کہاکہ انڈین مجاہدین کے دیگر ارکان ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پولیس نے عدالت سے کہاکہ اعلیٰ سطحی بم ساز تحسین اختر جو انڈین مجاہدین کا اعلیٰ سطحی کارکن ہے، اُس کے اعلیٰ سطحی بااعتماد ساتھی ضیاء الرحمن عرف وقاص سے آمنا سامنا کروانے کے لئے بھی پولیس کو مطلوب ہے۔ ضیاء الرحمن ایک پاکستانی شہری ہے جسے 22 مارچ کو دیگر افراد کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے بموجب تحسین اختر، یٰسین بھٹکل معاون بانی دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کی گرفتاری کے بعد تنظیم کا صدر بن گیا تھا۔ وہ صیانتی اداروں کو دہشت گرد حملوں کے سلسلہ میں اُس کے مبینہ کردار کے لئے مطلوب تھا۔ 7 جولائی 2013 ء کو بودھ گیا کے بم دھماکوں اور گزشتہ سال 27 اکٹوبر کو پٹنہ میں بم دھماکوں میں بھی تحسین اختر ملوث تھا۔

پولیس قبل ازیں عدالت میں بیان دے چکی ہے کہ اختر اور وقاص نے چند ماہ قبل جئے پور اور جودھپور کا دورہ کیا تھا۔ اُن کے ہمراہ مہروف، محمد وقار اظہر عرف حنیف اور ثاقب انصاری عرف خالد بھی تھے جنھوں نے دہشت گرد سرگرمیوں پر عمل آوری میں اُن کی تائید و حمایت کی تھی۔ پولیس نے کہاکہ وقاص کو اجمیر ریلوے اسٹیشن کے باہر گرفتار کیا گیا۔ وہ ترقی یافتہ دھماکو آلے آئی پی ڈی تیار کرنے کا ماہر تھا۔ راجستھان سے اُن 4 ملزمین کی گرفتاری کے بعد خصوصی شعبہ نے دعویٰ کیا تھا کہ اُس نے ایک زبردست دہشت گرد حملہ کی کوشش کو ناکام بنادیا ہے جو آئندہ انتخابات کے موقع پر کیا جانے والا تھا۔ پولیس نے کہاکہ وقاص نے ریاض بھٹکل کی ہدایات پر یاسین سے ملاقات کی تھی جو انڈین مجاہدین کا ایک اعلیٰ سطحی رکن ہے اور اب پاکستان میں مقیم ہے۔ وقاص ملک میں کئی بم دھماکوں کے سلسلہ میں مطلوب ہے اور سمجھا جاتا ہے کہ وہ یٰسین بھٹکل کا قریبی بااعتماد ساتھی ہے جسے قومی محکمہ تحقیقات نے گزشتہ سال اسداللہ اختر کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔