واشنگٹن ، 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ممنوعہ دہشت گرد گروپ انڈین مجاہدین اُسے پاکستان سے حاصل ہونے والی تائید و حمایت کی وجہ سے زیادہ خطرناک اور سرکش ہے ، ایک امریکی ادارہ کی نئی رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ۔ ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سنٹر فار اسکالرس کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ہندوستانی جہادی تحریک بیرونی جہت کے ساتھ داخلی سکیورٹی مسئلہ پیدا کرتی ہے ۔ سو صفحات کی رپورٹ میں ادارہ نے کہاکہ ہندوستانی جہادی تحریک بالخصوص فرقہ وارانہ نوعیت کے مسائل کو لیکر انتقامانہ ذہنیت کے ساتھ تشکیل دی گئی ہے ۔ لیکن یہ پاکستانی مملکت اور پاکستان و بنگلہ دیش نشین عسکریت پسند گروپوں سے حاصل ہونے والی بیرونی تائید کی وجہ سے زیادہ خطرناک اور زیادہ پرمزاحم بن گئی ہے۔ اس غیرمرکوز آئی ایم نٹ ورک کی غیرمنظم قیادت موجودہ طورپر پاکستان سے سرگرم ہے ۔ لیکن وہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان بھی منتقل ہوتی رہتی ہے ۔ امریکی ادارہ نے خاص طورپر اسی پہلو کو اُجاگر کیا ہے کہ یہ گروپ حقیقت میں اتنا زیادہ مہلک یا خطرناک نہیں ہوتا اگر اُسے بیرونی وسائل نہ ملے ہوتے ۔ اس ادارہ نے جنوری 2012 تا سپٹمبر 2013 کے درمیان 20 ماہ کے تحقیقی کام کے بعد اپنی رپورٹ پیش کی ہے ۔ اس کا استدلال ہے کہ انڈین مجاہدین بنیادی طورپر دیسی حکام کے لئے خطرہ ہے ۔
جنوبی سوڈان : حکومت اور باغیوں کے مذاکرات جاری اور جھڑپیں بھی
ادیس ابابا ، 3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) جنوبی سوڈان کی حکومت اور باغیوں کے وفود نے کل ایتھوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں امن مذاکرات میں حصہ لیا۔ اُدھر حکومتی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اس جنگ میں سب سے زیادہ متاثرہ شہر بور کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے، تاکہ اس کا کنڑول ایک مرتبہ پھر باغیوں سے چھینا جا سکے۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ جنوبی سوڈان میں نسلی بنیادوں پر جاری اس تنازعے میں مسلسل شدت آتی جا رہی ہے۔