سینئر قائدین کی شرکت، حکومت کی بے حسی پر تنقید، ریونت ریڈی اور ہنمنت رائو کا خطاب
حیدرآباد۔2 مئی (سیاست نیوز) انٹرمیڈیٹ نتائج میں بے قاعدگیوں کے خلاف یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی جانب آج گاندھی بھون میں 48 گھنٹے طویل دھرنے کا آغاز کیا گیا۔ یوتھ کانگریس کے صدر انیل کمار یادو اور این ایس یو آئی کے صدر وینکٹ کی قیادت میں کارکنوں کی کثیر تعداد میں اس احتجاج میں حصہ لے رہی ہے۔ سینئر کانگریسی قائد اور آل انڈیا کسان کانگریس کے نائب صدرنشین این کودنڈا ریڈی نے قائدین کی گلپوشی کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کا آغاز کیا۔ پارٹی کے کئی سینئر قائدین نے احتجاجی کیمپ پہنچ کر اظہار یگانگت کیا اور حکومت کے رویہ کی مذمت کی۔ کودنڈاریڈی نے احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ طلبہ کو انصاف دلانے کے بجائے خاطیوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔ جوابی پرچہ جات کی دوبارہ جانچ اور نشانات کی دوبارہ گنتی کا حکومت کا اعلان محض دکھاوا ہے۔ اس سے طلبہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ کودنڈاریڈی نے مطالبہ کیا کہ تمام طلبہ کے جوابی بیاضات برسر عام کئے جائیں تاکہ طلبہ خود اپنے نشانات کی جانچ کرسکیں۔ ایسی صورت میں شفافیت کے ساتھ پرچوں کی جانچ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں اپوزیشن کے احتجاج کو اہمیت دی جاتی رہی لیکن کے سی آر حکومت نے اپوزیشن کی آواز کو کچلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت ہر شعبہ میں ناکام ہوچکی ہے۔ خواتین پر مظالم اور اغوا اور عصمت ریزی کے واقعات میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو انصاف دلانے کے لیے یوتھ کانگریس اور این ایس یو آئی کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔ مہیلا کانگریس کی صدر این شاردا نے الزام عائد کیا کہ ریاست میں خواتین پر مظالم میں اضافے کے باوجود چیف منسٹر خاموش ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت میں خواتین غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی سرگرمیوں پر جس طرح توجہ دی جارہی ہے اسی طرح ریاست کے مسائل پر چیف منسٹر کو توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ گائوں میں پہنچنے والے ٹی آر ایس قائدین سے سوال کریں۔ انہوں نے کہا کہ مہیلا کانگریس پرگتی بھون کا گھیرائو کرنے کے لیے تیار ہے۔ این ایس یو آئی کے صدر بی وینکٹ نے الزام عائد کیا کہ انٹر نتائج میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ وزیر تعلیم جگدیش ریڈی کو برطرف کرنے کے بجائے حکومت ان کا تحفظ کررہی ہے۔ لاکھوں طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کیا گیا۔ کے ٹی آر اور کے سی آر نے خودکشی کرنے والے طلبہ کے خاندانوں سے ملاقات تک نہیں کی۔ وینکٹ نے طلبہ کے جوابی بیاضات آن لائین پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ پر سے طلبہ کا اعتماد اٹھ چکا ہے اور اس اسکام کی برسرخدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کی جانی چاہئے۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا مطالبہ کیا۔ وینکٹ نے کہا کہ 48 گھنٹے کے احتجاج کے بعد این ایس یو آئی خاموش نہیں رہے گی۔ صدر یوتھ کانگریس انیل کمار یادو نے الزام عائد کیا کہ خانگی کمپنی کو کنٹراکٹ دیئے جانے کے سبب بے قاعدگیاں پیدا ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 20 سے زائد طلبہ کی خودکشی کے سی آر اور کے ٹی آر کے لیے باعث شرم ہے۔ سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت رائو نے کہا کہ کانگریس حکومت میں رہے یا اپوزیشن ہمیشہ عوام کے ساتھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام بغاوت نہیں کریں گے اس وقت تک تلنگانہ میں تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے پارٹی سے انحراف کرنے کے والے ارکان اسمبلی کے مکانات پر حملہ کرنے کی اپیل کی۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ طلبہ اور نوجان اگر طے کرلیں تو سماج میں تبدیلی آسکتی ہے۔ گلوبرینا کمپنی کو کوئی تجربہ نہیں، اس کے باوجود اسے کنٹراکٹ دیا گیا۔ سابق میں کاکتیہ یونیورسٹی نے اس کمپنی کو بلیک لسٹ کردیا تھا کے ٹی آر کے برادر نسبتی کے دوست کی اس کمپنی کو کنٹراکٹ دیا گیا۔ اس کمپنی کے سبب 22 طلبہ کی جانیں تلف ہوئی ہے۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ جس وقت میں نے سیاست میں قدم رکھا اس وقت پتہ نہیں کے ٹی آر پیدا ہوئے تھے یا نہیں ہوسکتا ہے وہ چڈی پر گھومتے تھے ہوں گے، کے ٹی آر نے مجھے ’بفن‘ کہہ رہے ہیں جبکہ ان کے والد میرے پاس پارٹی میں کام کرچکے ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زبان قابو میں رکھیں ورنہ میں تمہارے والد کے سی آر کو ’بفن‘ کہوں گا۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ انہوں نے پیداماں گڑی مندر میں دعا کی ہے کہ کے سی آر کی حکومت دو سال میں زوال پذیر ہوجائے۔ ہریش رائو نے پارٹی کے لیے محنت کی لیکن کے سی آر نے اپنے فرزند کو آگے بڑھادیا۔ ایک دن وہ آئے گا جب کے ٹی آر کا بیٹا کے سی آر سے کہے گا کہ دادا آپ ضعیف ہوچکے ہیں لہٰذا ڈیڈی کو چیف منسٹر بنا دیجئے۔ پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنگ ریونت ریڈی نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ نتائج کے بعد 20 سے زائد طلبہ کی خودکشی کے باوجود حکومت کی خاموشی سے بے حسی کا اظہار ہوتا ہے۔ تین سال قبل ایمسیٹ میں دھاندلیاں ہوئی تھیں لیکن آج تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے ٹی آر کے قریبی شخص کو انٹرمیڈیٹ کا کنٹراکٹ دیا گیا۔ 2017ء میں جس وقت کے ٹی آر وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تھے، گلوبرینا کمپنی کو ٹینڈر منظور کیا گیا۔ اس کارروائی میں کے ٹی آر نے شخصی طور پر حصہ لیا تھا۔ حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے بھی خانگی کمپنی کی اہلیت پر سوال اٹھائے ہیں اس کے باوجود کمپنی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ یہ ثابت کرنے تیار ہیں کہ گلوبرینا کمپنی سے کے ٹی آر کے قریبی روابط ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کو سیاسی بھیک دینے والے ہنمنت رائو کو احمق قرار دینا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کے ٹی آر کو خانگی کمپنی کے مسئلہ پر کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔