انٹرنیٹ کی بڑھتی رفتار بیماریوں کا مؤجب مضر صحت، امریکی سائنسداں کا انکشاف

حیدرآباد۔یکم۔اگست(سیاست نیوز) انٹرنیٹ کی رفتار میں ہونے والا اضافہ کئی بیماریوں کا موجب بن رہا ہے اوراس بات کی توثیق امریکی سائنسدانوں کی جانب سے بھی کی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ 5G رفتار انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ثابت ہو سکتی ہے ۔ موبائیل فون سے نکلنے والی شعائیں انسانی صحت کے لئے مضر ہیں اس بات کا اعتراف کیا جا رہاہے لیکن موبائیل کمپنیوں کی جانب سے جو دعوے کئے جا رہے ہیں ان کے مطابق ایسا کچھ نہیں ہوتا لیکن سائنسداں ان دعوؤں کو مسترد کرچکے ہیں اور موبائیل فون اور موبائیل فون سے نکلنے والی شعائیں اور موبائیل ٹاؤر سے نکلنے والی شعاؤوں کو انسانی صحت کیلئے متعدد جرنلس میں خطرناک قرار دے چکے ہیں اور اب جبکہ ہندستان میں 4G رفتار کے انٹرنیٹ کا استعمال کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ 2020تک بعض موبائیل کمپنیوں کی جانب سے 5G انٹرنیٹ خدمات کی فراہمی کا منصوبہ تیا رکیا جا رہاہے لیکن امریکہ میں 5G رفتار کے انٹرنیٹ کی مضر شعاؤوں پر بحث شروع ہو چکی ہے اور کہا جا رہاہے کہ اس رفتار کے انٹرنیٹ کی شعائیں انسانی جسم میں کینسر کے خلیات کو متحرک کرنے کا سبب بن سکتے ہیں اور ان شعاؤوں کے دیگر کئی مضر اثرات پائے جانے لگے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 5Gرفتار کے موبائیل سے نکلنے والی الکٹرو میائیگنیٹک شعائیں جنہیں EMFیاEMR بھی کہا جاتا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک ہیں اور کوئی بھی اسے خطرہ سے محفوظ قرار نہیں دے سکتا۔ امریکہ کی جن ریاستوں میں 5Gخدمات کا آغاز کیا گیا ہے ان مقامات پر پائے جانے والی بیماریوں کے اثرات کے متعلق تحقیق کرنے والے محققین کا کہناہے کہ یہ شعائیں کم خوابی‘ سردرد‘ چکر‘ کینسر اور ٹیومر جیسے خطرناک امراض کے علامات بھی پائے جانے لگے ہیں اس کے علاوہ قبل از وقت بچوں کی پیدائش کے واقعات بھی ہونے کا خدشہ ہے۔ 5G رفتار کے انٹرنیٹ کے آغاز کے متعلق محققین نے ایک مطالعاتی رپورٹ میں یہ دعوی کیا ہے کہ اس رفتار کی انٹرنیٹ خدمات کا آغاز ’’ آفت صحت‘‘ ثابت ہوگا اور علاج و معالجہ کے لئے کئی مشکلات پیش آئیں گی لیکن ان مشکلات سے نمٹنے کے لئے شعاؤوں سے بچاؤ کے تدابیر کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔5G انٹرنیٹ رفتار کے آغاز سے ہونے والے مسائل بالخصوص مہلک بیماریوں کے خدشات کو نظرانداز نہ کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے ماہرین نے دعوی کیا ہے کہ اب جبکہ موبائیل فون کا استعمال دنیامیں کافی ہوچکا ہے اور اس کے استعمال کنندگان کی تعداد میں ہورہے بتدریج اضافہ کے سبب انتہائی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔