انٹرنتائج میں بے قاعدگیوں کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

کے سی آر کو طلبہ کے مستقبل سے زیادہ ارکان اسمبلی کے انحراف میں دلچسپی، فیروزخاں کا بیان

حیدرآباد۔26 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس قائد محمد فیروز خان نے انٹرامتحانات میں بے قاعدگیوں کی سی بی آئی تحقیقات اور خودکشی کرنے والے طلبہ کے افراد خاندان کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیاء ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔ فیروز خان نے انٹر نتائج اسکام کے لیے راست طور پر حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس خانگی کمپنی گلوبل ایرینا سے جو معاہدہ کیا گیا وہ عوام میں پیش کیا جائے تاکہ یہ اندازہ ہو کہ ا س معاہدے کے پس پردہ کون کون ہیں اور کس کو فائدہ ہورہا ہے۔ انہوں نے اسکام پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 20 سے زائد طلبہ نے خودکشی کرلی لیکن چیف منسٹر کے سی آر اور ان کے فرزند کے ٹی آر بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اور بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے عہدیداروں نے غلطی کو تسلیم کرلیا ہے لیکن حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر حکومت بروقت کارروائی کرتی تو 20 طلبہ کی زندگی کو بچایا جاسکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی خودکشی اور سرپرستوں کے احتجاج کے بعد حکومت نے نشانات کی دوبارہ جانچ کا اعلان کیا۔ یہ کام اسکام کے منظر عام پر آتے ہی کیا جانا چاہئے تھا۔ فیروز خان نے کہا کہ کسی بھی ماں باپ کے لیے نوجوان اولاد کی موت دنیا کا سب سے بڑا بوجھ ہوتا ہے اور افسوس کہ چیف منسٹر اور ان کے فرزند نے طلبہ کی خودکشی پر افسوس کا اظہار تک نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے لیکن عوام کو بھروسہ نہیں ہے کہ حکومت خاطی عہدیداروں کے خلاف کوئی کارروائی کرے گی۔ فیروز خان نے سوال کیا کہ گلوبل ایرینا کمپنی کو کس تجربہ کی بنیاد پر کنٹراکٹ دیا گیا تھا۔ معاہدے کی تفصیلات عوام کے درمیان پیش کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کے کس سے قریبی روابط ہیں۔ کے ٹی راما رائو یا جگدیش ریڈی۔ ان دونوں کا کمپنی کے ذمہ داروں سے قریبی تعلق بتایا جاتا ہے اور یہ سی بی آئی تحقیقات میں منظر عام پر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو اپنی ایمانداری ثابت کرنے کے لیے تحقیقات کا اعلان کرنا چاہئے۔ فیروز خان نے کہا کہ تلنگانہ میں تاناشاہی حکومت چل رہی ہے اور جمہوریت کا قتل کردیا گیا۔ چیف منسٹر کو طلبہ کی خودکشی سے زیادہ کانگریس ارکان اسمبلی کی خریدی کی فکر ہے۔ کانگریس کو تلنگانہ میں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس کبھی ختم نہیں ہوگی اور وہ وقت دور نہیں جب ٹی ایس حکومت زوال کا شکار ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو آزادی دلائی اور کانگریس نے تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح اکثریت کے باوجود چیف منسٹر کا کانگریس ارکان اسمبلی کو انحراف کے لیے ترغیب دینا باعث حیرت ہے۔ اگر کے سی آر اصول پسند ہوں تو انہیں ارکان اسمبلی کو مستعفی ہونے کے بعد پارٹی میں شامل کرنا چاہئے۔