انسداد فرقہ پرستی بل علماء کی رائے سے پارلیمنٹ میں منظور کروایا جائے: ملائم سنگھ

لکھنؤ۔/7فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو نے اج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یو پی اے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انسداد فرقہ پرستی بل کی بابت مسلم دانشوروںاور علماء کی رائے حاصل کرے۔ انہوں نے اس بل کو لوک سبا کے رواں آخری اجلاس میں منظور کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل انسداد فرقہ پرستی بل کی بابت کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت کی نیت کبھی صاف نہیں رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں حکمراں سماج وادی پارٹی انسداد فرقہ پرستی بل کو لائے بغیر ہی ان خطوط پر کام کررہی ہے جو انسداد فرقہ پرستی بل میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظفر نگر فسادات کے ذمہ دار قصور واروں کے خلاف سخت کارروائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

فرقہ پرستی فسادات سے متارہ افراد کی بھرپور راحت رسانی کی گئی ہے،مہلوکین کے خاندان کے ایک فرد کو سرکاری نوکری دی گئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ملائم سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش میں امن و قانون کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں مسلسل اضافہ، رنجیش بڑھنے کی بناء پر ریاست میں قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یو پی میں لاقانونیت جیسی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو حکومت اچھے ڈھنگ سے کام کررہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ملائم سنگھ نے کہا کہ اکھلیش یادو کی وزارتی کونسل کے تمام ارکان کے کام کاج سے وہ مطمئن ہیں۔ ملائم سنگھ یادو نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی حکومتوں نے کبھی بھی فرقہ وارانہ فساد سے متاثرہ افراد کی ایک روپئے کی بھی راحت رسانی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو ریاست کی ترقی ، ترقیاتی کاموں سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔