نئی دہلی ۔ یکم جون (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں فوج کی جانب سے انسانی ڈھال واقعہ میں مبینہ حقوق انسانی خلاف ورزی شکایت کا نوٹ لیتے ہوئے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے وزارت دفاع سے رپورٹ طلب کی ہے۔ اِس واقعہ کے سلسلے میں کارروائی کے تعلق سے تفصیلات بتانے کے لئے کہا گیا ہے۔ بھوبنیشور کے ایک سماجی کارکن نے کمیشن سے شکایت درج کراتے ہوئے الزام عائد کیاکہ فوج نے ایک شخص کو جیپ سے باندھ کر سنگباری کرنے والوں سے اِسے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا اور یہ حقوق انسانی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ واقعہ جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام میں جاریہ سال اپریل میں پیش آیا تھا۔ شکایت کنندہ اکھنڈ سیول سوسائٹی فورم برائے حقوق انسانی نے کہاکہ وسط اپریل میں کمیشن سے رجوع ہوئے اور اِس واقعہ کے سلسلے میں مکتوب پیش کیا۔ اِس کے بعد سینئر کانگریس لیڈر سیف الدین سوز نے بھی کمیشن سے اِس واقعہ کا نوٹ لینے کی خواہش کی تھی۔ نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے بموجب گزشتہ ماہ شکایت پر مبنی مکتوب متعلقہ حکام کو روانہ کرتے ہوئے اندرون چار ہفتے کارروائی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ کمیشن کے سکریٹری وزارت دفاع کو جاری کردہ مکتوب میں کہا گیا کہ وہ اندرون چار ہفتے کارروائی رپورٹ پیش کرے۔ سیف الدین سوز کی شکایت بھی چونکہ اِسی معاملے سے متعلق تھی اِس لئے کانگریس لیڈر کو بھی کمیشن نے مطلع کیاکہ متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کردی گئی ہے۔ میجر لیتل گوگوئی نے بڈگام کے ساکن فاروق احمد ڈار کو جیپ سے باندھ دیا اور سنگباری کرنے والوں کے خلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا تھا۔ سوشیل میڈیا پر ویڈیو میںد کھایا گیا ہے کہ 9 اپریل کو جب سری نگر لوک سبھا حلقہ کے لئے ضمنی انتخابات ہورہے تھے، ڈار کو فوجی گاڑی سے باندھا گیا ہے۔ اِس واقعہ پر عوام نے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جس پر فوج نے تحقیقات شروع کی۔