تمام محاذوں پر ناکام، صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی کا بیان
حیدرآباد /19 ستمبر (سیاست نیوز) صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش میں صرف 3 ماہ کے دوران تلگودیشم حکومت کے خلاف عوامی برہمی پیدا ہوگئی ہے۔ انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے اور کبھی پورے نہ ہونے والے وعدے کرکے اقتدار حاصل کرنے والی تلگودیشم اقتدار کے 100 دن مکمل ہونے کے بعد بھی عوام کو ہتھیلی میں جنت دکھاکر گمراہ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف بیان بازی سے کام لیا جا رہا ہے، جب کہ چیف منسٹر اور وزراء کے بیانات میں تضاد پایا جاتا ہے، تاہم عملی اقدامات میں چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسانوں اور ڈاکرا گروپس خواتین کے قرضہ جات معاف کرنے کی فائل پر چیف منسٹر آندھرا پردیش نے پہلی دستخط کی تھی، مگر آج تک ان کے قرضہ جات معاف نہیں ہوئے۔ ترقی کے بلند بانگ دعوے کئے جا رہے ہیں، مگر عملی طورپر کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گھر گھر ملازمت کی فراہمی اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنے تک بے روزگاری بھتہ دینے کا وعدہ کیا گیا، مگر اب تک عمل آوری نہیں ہوئی۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم کے برسر اقتدار آنے کے بعد وائی ایس آر کانگریس کے قائدین اور کارکنوں پر حملے کئے جا رہے ہیں، جس کی پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ علاوہ ازیں انتخابات میں حصہ لینے اور پارٹی کی تائید کرنے والوں کے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مسٹر جگن نے کہا کہ تلگودیشم حکومت عوامی اعتماد سے محروم ہو چکی ہے، لیکن وائی ایس آر کانگریس آندھرا پردیش میں اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی اور عوامی مسائل کے خلاف عوام کو ساتھ لے کر احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی اور حکومت پر دباؤ ڈال کر مسائل حل کرائے گی۔