انجینئربننے کے باوجود نوجوان ہوم گارڈز، سیکورٹی گارڈز اور مزدوری کا کام انجام دینے پر مجبور
حیدرآباد۔/5اگسٹ، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے معیار پر اپنے گہرے تاسف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج انجینئرنگ ڈگری کورسیس کی تکمیل کرنے کے باوجود مناسب ملازمتوں کے مواقع فراہم نہ رہنے کی وجہ سے کئی انجینئرنگ گریجویٹس ہوم گارڈز، سیکورٹی گارڈز کے علاوہ روزگار طمانیت پروگرام کے تحت مزدوری کے کام انجام دینے پر مجبور ہیں۔ لہذا اس صورتحال کا انسداد کرنے ٹیکنیکل ایجوکیشن کے طریقہ کار میں مناسب تبدیلی لانے کی ضرورت پر چیف منسٹر نے زور دیا اور کہا کہ سماج کو کن خدمات کی ضرورت ہے اسی کے مطابق خدمات انجام دینے والوں کو کس طرح تیار کیا جانا چاہیئے، اس تعلق سے محکمہ تعلیم کو معلومات رکھنے کی ضرورت ہے۔ علاوہ ازیں آئی ٹی آئی جیسے اداروں کو بھی محکمہ تعلیم کے تحت ہی چلایا جانا چاہیئے۔ محکمہ تعلیم کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مذکورہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فی الوقت پائے جانے والے ڈگری کورسیس کو ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ کرنے میں ممدومعاون بنانے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سرکاری و خانگی شعبہ میں کس طرح کی ملازمتوں کے مواقع پائے جاتے ہیں اس کی نشاندہی کی جانی چاہیئے۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ملازمتیں مسابقتی امتحانات صرف پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ ہی منعقد کئے جانے والے امتحانات ہونے سے متعلق تعلیم یافتہ افراد میں خیال پایا جاتا ہے لیکن تعلیم یافتہ افراد میں سے اس خیال کو ختم کرواتے ہوئے ملک گیر سطح پر اور عالمی سطح پر بھی مسابقتی امتحانات کے ذریعہ اعلیٰ ملازمتوں کے مواقع حاصل کرنے کا ذہن بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈگری کے معیار تعلیم میں بہتری پیدا کرنے کیلئے ضرورت پڑنے پر لکچررس کے تقررات بھی عمل میں لائے جائیں گے۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ میں تما م مدارس میں طلباء کو تلگو یا اردو زبان کو دوسری زبان کی حیثیت سے اپنانے ( انتخاب کرلینے ) کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انگلش میڈیم میں پڑھنے کے باوجود طلباء میں مادری زبان تلگو یا اردو زبان پر عبور ختم نہ ہونے کیلئے اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ چیف منسٹر نے یتیم و یسیر طلباء پر خصوصی توجہ دینے کی عہدیداروں کو ہدایت دی اور کہا کہ ریاست تلنگانہ میں یتیم و یسیر طلباء کے والدین ریاستی حکومت ہی ہوگی، اس کے علاوہ تمام یتیم و یسیر طلباء کو اسٹیٹ چلڈرن کی حیثیت سے شناحت کرنا چاہیئے۔