الیکشن کمیشن کے اجلاس میں تین چوتھائی جماعتوں کا مطالبہ ‘کانگریس کا ادعا۔ تشویش کا قابل قبول حل فراہم کیا جائیگا : چیف الیکشن کمشنر
نئی دہلی 27 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک کی کئی اپوزیشن جماعتوں نے آج الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر شبہات کے پیش نظر قدیم پیپر بیالٹ طریقہ کار کو بحال کیا جائے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے کہا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کی تشویش کا اطمینان بخش حل فراہم کریگی ۔ سوائے بی جے پی کے تمام چھ قومی مسلمہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ علاقائی جماعتوں جیسے سماجوادی پارٹی اور عام آدمی پارٹی نے بھی کمیشن کے اجلاس میں مطالبہ کیا کہ ملک میں انتخابات کیلئے پیپر بیالٹ نظام کو بحال کیا جائے ۔ پیپر بیالٹ کی بحالی اور مبینہ طور پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں ٹیمپرنگ کا مسئلہ کانگریس نے اٹھایا اور دوسری اپوزیشن جماعتوں جیسے سماجوادی پارٹی ‘ بہوجن سماج پارٹی ‘ این سی پی ‘ عام آدمی پارٹی ‘ جنتادل سکیولر ‘ سی پی آئی اور سی پی ایم کے علاوہ فارورڈ بلاک نے بھی اس کی تائید کی ۔ یہ واضح کرتے ہوئے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے مسئلہ پر بی جے پی اجلاس میں یکا و تنہا ہوگئی تھی کانگریس ترجمان ابھیشیک سنگھوی نے کہا کہ تقریبا تین چوتھائی سیاسی جماعتوں نے اجلاس میں مشترکہ طور پر یہ مسئلہ اٹھایا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں ٹیمپرنگ اور دیگر فنی خرابیوں کی شکایت کی اور کہا کہ قدیم پیپر بیالٹ سسٹم کو بحال کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 70 فیصد سیاسی جماعتوں نے کمیشن سے قدیم پیپر بیالٹ نظام انتخابات میں رائج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے میڈیا سے کہا کہ کئی علاقائی جماعتوں نے بھی اس مطالبہ کی تائید کی ہے ۔ سات مسلمہ قومی جماعتوں اور 51 مسلمہ ریاستی سیاسی جماعتوں کو الیکشن کمیشن نے اجلاس کیلئے مدعو کیا تھا ۔ جملہ 58 میں 41 جماعتوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ سنگھوی نے کہا کہ کانگریس کے موقف سے کمیشن کو تحریری طورپر کئی ہفتے قبل واقف کروادیا گیا تھا اور آج اس کا اعادہ کیا گیا ۔ انہوںنے تجویز کیا کہ کم از کم 30 فیصد الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی کراس چیکنگ ہونی چاہئے انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبہ میں کوئی تبدیلی نہیں ہے کہ قدیم پیپر بیالٹ سسٹم کو بحال کیا جائے ۔ دوسری سیاسی جماعتوںنے بھی اس کی تائید کی ہے ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ اس مسئلہ پر اجلاس میں بی جے پی یکا و تنہا ہوگئی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن پیپر بیالٹ کی تجویز کو قبول نہیں کرتا ہے تو پھر اسے کم از کم 30 فیصد ووٹنگ مشینوں میں یپپر ٹرائیلس نصب کرکے کراس چیکنگ کرنی چاہئے ۔ چیف الیکشن کمشنر او پی راوت نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن یقینی طور پر سیاسی جماعتوںکی جانب سے دی گئی تمام تجاویز کا جائزہ لے گا اور انہوں نے جو تشویش ظاہر کی ہے اس کا اطمینان بخش حل فراہم کیا جائیگا ۔ حالانکہ اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ٹیمپرنگ اور وی وی پاٹ نصب کرنے کا مسئلہ ایجنڈہ میں شامل نہیں تھا لیکن سیاسی جماعتوں نے اسے موضوع بحث بنایا ہے ۔ کچھ سیاسی جماعتوں نے تجویز کیا کہ ان حلقوں کی تعداد میں اضافہ کیا جانا چاہئے جہاں ای وی ایم اور پیپر آڈٹ ٹرائیل ڈیوائس کو مربوط کرنا چاہئے تاکہ رائے دہندوں کے اعتماد کو بحال کیا جاسکے ۔ الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے تاہم بتایا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن کمیشن کی جانب سے جماعتوں کی تشویش کو دور کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔