حساس علاقوں کی نشاندہی کر کے رپورٹ دینے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی ہدایت
حیدرآباد۔/27 مارچ(سیاست نیوز) ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر و کمشنر گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن مسٹر سومیش کمار نے مسٹر انجنی کمار ایڈیشنل کمشنر پولیس، مسٹر مکیش کمار مینا ضلع کلکٹر حیدرآباد و رٹرننگ آفیسر حیدرآباد پارلیمانی حلقہ، مسٹر راہول بوجا اسپیشل کمشنر جی ایچ ایم سی اور مسٹر ای سریدھر جوائنٹ کلکٹر حیدرآباد و رٹرننگ آفیسر سکندرآباد پارلیمانی حلقہ کے ساتھ آج جی ایچ ایم سی ہیڈ آفس میں تمام رٹرننگ آفیسرس اور کرسپانڈنگ نوڈل پولیس آفیسرس کا آئندہ عام انتخابات 2014 کے ضمن میں ڈسٹرکٹ سیکوریٹی پلان، لاء اینڈ آرڈر کی حساسیت پر ایک اجلاس منعقد کیا۔ مسٹر سومیش کمار نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ حساس علاقوں کی نقشہ سازی کا کام مکمل کرلیں اور پیر کی شام تک رپورٹ (ذات، فرقہ وارانہ اور مجرمانہ پس منظر کا احاطہ کرتے ہوئے) داخل کریں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی نے تمام فارمٹس اور رپورٹس آن لائن پیش کرنے اندرون دو یوم ایک آئی ٹی ٹول تیار کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ 24×7 کال سنٹر برائے ازالۂ شکایات کو الیکشن سے جڑے امور کے لئے بھی استعمال کیا جائے گا اور مزید بیان کیا کہ اندرون 6-7 دنوں میں الیکشن سے جڑی شکایت کا نگران نظام شروع کیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے رٹرننگ آفیسرس اور پولیس نوڈل آفیسرس کو ہدایت دی کہ تمام کاؤنٹنگ ہالس اور اسٹرانگ رومس کا مشترکہ معائنہ کیا اور تعلیمی رپورٹ روانہ کرے۔ فلائنگ اسکواڈس اور اسٹیٹک (سکونیاتی) نگران کار ٹیموں کے لئے گاڑیوں کی فراہمی کی درخواست پر ڈی ای او نے کہا کہ رٹرننگ آفیسرس آر ٹی اے عہدیداروں سے مشاورت کرتے ہوئے قواعد کے مطابق گاڑیاں فراہم کریں گے۔ مسٹر انجنی کمار ایڈیشنل کمشنر پولیس نے تجویز پیش کی کہ جن بستیوں میں زیادہ مدت کیلئے کرفیو نافذ رہا ان کو حساس تصور کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت دی کہ مختلف بستیوں کی حساسیت کی نقشہ سازی کرتے ہوئے سابق میں پیش آئے حملوں کے واقعات کو پیش نظر رکھیں۔ مسٹر مکیش کمار مینا ضلع کلکٹر حیدرآباد نے مطلع کیا کہ حساس مقام کی نقشہ سازی کا کام تقریباً 6 برس قبل شروع کیا گیا تھا جہاں کمزور طبقات کو ووٹ دینے سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان مقامات کو حساس تصور کیا جائے جہاں 90% سے زائد رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور جہاں صرف ایک امیدوار کو 75% سے زائد ووٹ حاصل ہوئے ہوں۔