جے این یو تنازعہ کی آڑ میں قوم پرستی کو مسلط کرنے کی کوشش ۔ شردپوار کا الزام
ممبئی 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) جے این یو تنازعہ پر بی جے پی کی زیرقیادت حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سربراہ شردپوار نے کہا ہے کہ اس پارٹی نے انتخابات میں سیاسی فصل کاٹنے کے لئے نفرت اور تعصب کے بیج بوئے تھے۔ لیکن حالیہ انتخابات میں اُسے مسلسل شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ انھوں نے یہ استفسار کیاکہ بی جے پی نے انتخابات سے قبل منافرت اور ہندوتوا کے بیج کیوں بوئے تھے جبکہ پارٹی کو مسلسل شکست کا سامنا ہے۔ سابق مرکزی وزیر آج یہاں این سی پی کارکنوں کے ایک اجلاس سے مخاطب تھے۔ جواہرلعل نہرو یونیورسٹی کے مسئلہ کو ایک سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے شردپوار نے کہاکہ اس تنازعہ کی آڑ میں تشہیر کی جارہی ہے کہ صرف بی جے پی قوم پرست ہے اور دیگر جماعتیں ملک دشمن ہیں۔ انھوں نے کہاکہ کوئی بھی شہری ، ہند مخالف پوسٹرس کی تائید نہیں کرسکتا۔ پولیس کو اس پیچیدہ مسئلہ کی تحقیقات کرنی چاہئے اور جے این یو میں بمشکل 2 فیصد ماؤسٹ ہوں گے اور طلباء یونین کے انتخابات میں جس پیانل نے اے بی وی پی کو شکست دی، اُسے قوم دشمن قرار دیتے ہوئے جیل بھیج دیا گیا۔ سینئر این سی پی لیڈر نے یہ ادعا کیا ہے کہ مختلف ریاستوں کے انتخابات میں بی جے پی کی شکست اس کا مقدر بن جائے گی۔ مہاراشٹرا میں دیویندر فڈنویس کی زیرقیادت بی جے پی ۔ شیوسینا حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسٹر شردپوار نے کہاکہ ریاست کے مختلف علاقوں میں خشک سالی سے نمٹنے میں یہ حکومت یکسر ناکام ہوگئی۔ انھوں نے کہاکہ اقتدار تو آتا جاتا ہے لیکن حکومت کے فیصلے برقرار رہتے ہیں اور برسر اقتدار بی جے پی ۔ شیوسینا حکومت محض نظریاتی اختلافات کی بناء پیشرو حکومت کے فیصلوں کو تبدیل کردیا ہے جس کے نتیجہ میں ریاست کے بیشتر مقامات پر پانی کی قلت پیدا ہوگئی۔ ایک اور سینئر این سی پی لیڈر چھگن بھوجبل نے جن کے خلاف مہاراشٹرا سدن اسکام میں اینٹی کرپشن بیورو نے چارج شیٹ پیش کی ہے کہاکہ ہر طرف سے انھیں حاشیہ پر کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ چٹان کی طرح اٹل کھڑے ہوئے ہیں۔ انھوں نے یہ ادعا کیاکہ تمام فیصلے شفافیت کے ساتھ کابینہ میں اتفاق رائے سے کئے گئے۔ مجھے عدلیہ پر اعتماد ہے اور میں نے کوئی دھاندلی نہیں کی۔ این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تالکرے نے بتایا کہ پارٹی کو کچل دینے کی کوشش کی جارہی ہے لہذا پارٹی کارکنوں کو چاہئے کہ حکومت سے نبرد آزمائی کے لئے تیار ہوجائیں۔ واضح رہے کہ شردپوار جوکہ مہاراشٹرا کی سیاست میں مرد آہن تصور کئے جاتے ہیں، جے این یو تنازعہ پر پہلی مرتبہ اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے جبکہ انھیں بی جے پی اور شیوسینا جیسی تنگ نظر جماعتوں کا سامنا ہے اور ان جماعتوں کو اقتدار سے بیدخل کرنے کے لئے کمربستہ ہوگئے ہیں۔