انتخابات میں اپوزیشن کو شکست کا سامنا کرنا پڑیگا : نریندر مودی

خوشی نگر / دیوریا ( اترپردیش ) سیاست ڈاٹ کام ) اب جبکہ لوک سبھا انتخابات کی مہم اپنے آخری مرحلہ میں پہونچ چکی ہے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیش قیاسی کی ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کو شکست ہوگی اور ملک کے عوام ایک موثر حکومت کے حق میں ووٹ دینگے ۔ انہوں نے خوشی نگر اور پھر دیوریا میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں اپوزیشن جماعتیںچاروں شانے چت ہوجائیں گی ۔ ایسا اس لئے کیونکہ ملک کے عوام ایک موثر اور دیانتدار حکومت کے حق میں اپنا ووٹ استعمال کر رہے ہیں۔ مشرقی یو پی کے ان حلقوں میں 19 مئی کو سب سے آخری مراحل میں ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ ریاست میں ایس پی ۔ بی ایس پی اتحاد پر تنقید کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ وہ مایاوتی اور اکھیلیش کی مشترکہ معیادوں سے زیادہ عرصہ تک گجرات کے چیف منسٹر رہے ہیں لیکن ان پر کرپشن کا ایک بھی داغ نہیں لگا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ لوگ ان سے ان کی ذات پات کا سرٹیفیکٹ طلب کر رہے ہیں جبکہ وہ کبھی بھی ذات پات کی سیاست میں ملوث نہیں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی دعاوں کے نتیجہ میں انہیں اس کی کبھی ضرورت بھی نہیں رہی ہے ۔ لیکن جب یہ لوگ یہ سرٹیفیکٹ طلب کر رہے ہیں تو وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ وہ انتہائی پسماندہ طبقہ میں پیدا ہوئے ہیں لیکن ان کا خواب یہی ہے کہ وہ ہندوستان کو دنیا میں سب سے آگے پہونچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ذات پات کی سیاست کرنے والوں کیلئے ان کا جواب یہی ہے کہ ان کی ذات غریبوں کی ہے ۔
ان کی شناخت غریب کی ہے ۔ انہوں نے غربت کا سامنا کیا ہے ۔ اس کا درد سہا ہے اور وہ غربت سے اوپر اٹھ آئے ہیں۔ غریب عوام کی دعا ہی کے نتیجہ میں انہیں ملک کی خدمت کرنے کا بھی موقع لا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ گجرات کے چیف منسٹر رہے اور ملک کے عوام نے ہی انہیں ملک کی وزارت عظمی کا عہدہ دیا تھا لیکن نہ انہوں نے اور نہ ان کے افراد خاندان نے اقتدار کا بیجا فائدہ حاصل کیا ہے ۔ وہ اکھیلیش اور مایاوتی کی مشترکہ مدت سے زیادہ عرصہ تک گجرات کے چیف منسٹر رہے ہیں لیکن کبھی ان پر کرپشن کا داغ نہیں لگا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی اپنے خاندان کی غربت کو امیری میں تبدیل نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ طاقتور عہدہ کا استعمال غریبوں کی خدمت کرنے کیلئے اور ان کے مسائل کی یکسوئی کیلئے کیا گیا ہے ۔ ان کے مفادات کا تحفظ کرنے کیلئے کیا گیا ہے ۔ جو لوگ مجھ سے ذات پات کا سرٹیفیکٹ مانگ رہے ہیں انہوں نے اقتدار پر رہتے ہوئے اپنے لئے دولت جمع کرلی ہے اور جائیدادیں بنا لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ گجرات کے چیف منسٹر رہے ہیں اور پانچ سال سے وزیر اعظم رہے ہیں لیکن ان کا ریکارڈ ایک کھلی کتاب ہے ۔ یہ کتاب سارے ملک کے عوام کے سامنے ہے ۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی پر الور اجتماعی عصمت ریزی مسئلہ پر ریمارکس کیلئے تنقید کرتے ہوئے مودی نے ان سے کہا کہ وہ متاثرین کیلئے مگرمچھ کے آنسو نہ بہائیں۔ انہوں نے مایاوتی سے سوال کیا کہ اگر وہ واقعی متاثرین سے ہمدردی رکھتی ہیں تو پھر انہوں نے کیوں راجستھان میں کانگریس حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دلت خاتون کی عصمت ریزی کے معاملہ کی سچائی کو خود کانگریس حکومت بھی دبانا چاہتی ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ مہا ملاوٹ اتحاد ہے اور یہ یو پی میں تو الگ ہے لیکن ایس پی ۔ بی ایس پی اور کانگریس راجستھان میں ایک جٹ ہیں۔