دیگر پسماندہ طبقات کا مسودہ قانون پیش قانون کرنے کا ارادہ : مایاوتی
لکھنؤ ۔ 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر بی ایس پی مایاوتی نے آج دعویٰ کیا کہ مرکزی حکومت دیگر پسماندہ طبقات کمیشن کو دستوری درجہ عطا کرنے کا بل جاریہ مانسون اجلاس میں پیش کرکے منظور کروانا چاہتی ہے۔ یہ صرف محنت کش طبقات کو آئندہ انتخابات سے پہلے ’’دھوکہ دینے‘‘ کی ایک کوشش ہے۔ بی جے پی پسماندہ طبقات جیسے دلتوں اور قبائیلیوں کو ان کے حقوق سے محروس کرنے کی کوشش کرچکی ہے اور اب ایک مسودہ قانون پیش کرکے پسماندہ طبقات کمیشن کو دستوری موقف عطا کرنا چاہتی ہے تاکہ پسماندہ طبقات میں اپنا اثرورسوخ بڑھا سکے۔ مایاوتی نے بی ایس پی کے ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی چاہتی ہیکہ ان طبقات کو انتخابات کے عین قبل دھوکہ دیا جائے اور چنانچہ یہ مسودہ قانون پارلیمنٹ میں پیش کرنے ارادہ رکھتی ہے۔ یہ ان کی انتخابی حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوا پارٹی ہمیشہ سے پسماندہ طبقات دشمن اور تحفظات کی مخالف رہی ہے۔ صدر بی ایس پی نے تاخیر سے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے یہ جاننا چاہا کہ یہ مسودہ قانون بی جے پی دوراقتدار کے 4 سال بعد کیوں پیش کیا جارہا ہے۔ اتنے دن سے کیوں پیش نہیں کیا گیا۔ اب لوک سبھا انتخابات اور چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں اس لئے بی جے پی حکومت یہ مسودہ قانون پیش کرنا چاہتی ہے تاکہ ان طبقات کے چند ووٹوں حاصل کرسکے۔