جے ڈی ایس بے بھروسہ، مجلس بھی ساتھ ہوگئی، ریونت ریڈی کا الزام
حیدرآباد 24 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس کے شعلہ بیان مقرر رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کی ایماء پر ٹی آر ایس اور مجلس کی جانب سے کرناٹک میں جے ڈی ایس کی تائید کئے جانے کا الزام عائد کیا۔ انتخابات کے بعد جے ڈلی ایس، بی جے پی سے اتحاد نہیں کرے گی کیا اس کی ضمانت دے سکتے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر اور صدر مجلس اسدالدین اویسی سے استفسار کیا۔ آج میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ کرناٹک میں کانگریس پارٹی کافی مستحکم ہے۔ حکومت کی کارکردگی سے ریاست کے عوام مطمئن ہیں۔ کرناٹک میں بالواسطہ کانگریس کو نقصان پہنچانے اور جے ڈی ایس کی نشستوں میں اضافہ کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ اس کی وجہ سے ٹی آر ایس اور مجلس نے جے ڈی ایس کی جانب سے تعاون یا تائید طلب کرنے سے قبل اپنی طرف سے تائید کرنے کا اعلان کردیا۔ انتخابات کے بعد جے ڈی ایس فرقہ پرست بی جے پی سے کوئی اتحاد نہیں کرے گی، کیا اس کا دونوں جماعتیں ضمانت دے سکتی ہیں۔ اگر اتحاد کرتی ہے تو واضح ہوجائے گا کہ سب کچھ سازش کا حصہ ہے۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کی اُلٹی گنتی شروع ہوچکی ہے۔ کانگریس کی پرجا چیتنیہ بس یاترا کی کامیابی سے ٹی آر ایس بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ حکومت کی ناکامیوں وزراء کی بدعنوانیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے چھوڑا گیا۔ تھرڈ فرنٹ کا شوشہ بھی ناکام ہوگیا۔ ہر طرف سے مایوسی ہاتھ لگی ہے۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ نے عملاً اپنی شکست قبول کرلی ہے۔ آئندہ انتخابات میں کانگریس کا جنوبی تلنگانہ سے بہتر مظاہرہ شمالی تلنگانہ میں ہوگا۔ جن اسمبلی حلقوں میں ویلما طبقہ کی اکثریت ہے وہاں کانگریس شاندار کامیابی درج کرے گی۔ ریونت ریڈی نے کہاکہ انھوں نے کانگریس میں شمولیت کے بعد کبھی بھی پدیاترا کرنے کی بات نہیں کی اور نہ ہی ہائی کمان سے کوئی مطالبہ کیا ہے۔ البتہ کانگریس میں شامل ہونے سے قبل وہ جب تلگودیشم میں تھے تب انھوں نے پدیاترا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن میڈیا میں یہ خبر شائع ہورہی ہے کہ ہائی کمان نے انھیں پدیاترا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے جو سراسر غلط ہے۔ جب انھوں نے اپیل ہی نہیں کی تو ہائی کمان سے مسترد ہرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔