امر سنگھ اور جیہ پردا کی آر ایل ڈی میں شمولیت

بی جے پی یا مودی سے ہماری شخصی لڑائی نہیں، راجناتھ سنگھ آج بھی میرے دوست

نئی دہلی ۔ 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی سے خارج کئے گئے لیڈر امر سنگھ اور جیہ پردہ نے بالآخر تمام قیاس آرائیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے آج اجیت سنگھ کی قیادت والی راشٹریہ لوک دل (RLD) میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ لوک سبھا انتخابات کے لئے اب زیادہ وقت باقی نہیں ہے۔ کہا جارہا ہیکہ امرسنگھ رفتح پور سے اور جیہ پردہ بجنور سے آر ایل ڈی کے ٹکٹ پر اپنی قسمت آزمائی کریں گے۔ اس موقع پر آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ کی رہائش گاہ و دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امر سنگھ نے کہا کہ وہ انتخابی سیاست کے لئے آر ایل ڈی میں شامل نہیں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیہ پردا کے ساتھ انہوں نے یو پی کے مشرقی علاقوں میں 100 کیلو میٹر کی پدیاترا کی ہے حالانکہ ان کے دونوں گردے جواب دے چکے ہیں۔ مجھے یہ احساس ہوا کہ یو پی کی ترقی اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک ریاست کو تقسیم نہ کردیا جائے۔ اجیت سنگھ نے ہمیشہ ’’ہریت پردیش‘‘ کی تشکیل پر زور دیا ہے جو ایک انتہائی اہم مطالبہ ہے۔ انہوں نے اجیت سنگھ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پرنب پردیش، پوروانچل اور بندیل کھنڈ کے نام سے جن نئی ریاستوں کی تشکیل کا مطالبہ اجیت سنگھ نے جس وضاحت سے کیا ہے

وہ خوبیاں کسی دیگر بڑی پارٹیوں کے قائدین میں نہیں ہیں۔ دوسری طرف اداکارہ سے سیاستداں بننے والی جیہ پردا نے بھی اجیت سنگھ کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملادئیے اور کہا کہ اجیت سنگھ نے ہمیشہ ان کے ساتھ تعاون کیا اور وہ خود بھی امر سنگھ کے ساتھ آر ایل ڈی کو مزید مستحکم بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گی۔ ہماری بی جے پی یا نریندر مودی سے کوئی شخصی لڑائی نہیں ہے۔ راجناتھ سنگھ بھی میرے اچھے دوست ہیں۔ سیاست میں صرف نظریاتی اختلاف ہوتا ہے۔ کیا یہ کوئی گینگ وار ہے؟ یہ بات امر سنگھ نے اس وقت کہی جب ان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے نریندر مودی کی مخالفت کرنے والی پارٹی میں شمولیت کیوں اختیار کی جبکہ نریندر مودی کی لہر سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہیکہ جیہ پردا جو رامپور لوک سبھا نشست سے ایم پی ہیں۔ انہیں سماج وادی پارٹی میں لانے والے امر سنگھ تھے۔ وہ اس وقت پارٹی کے جنرل سکریٹری تھے اور ملائم سنگھ کے قریبی رفیق تصور کئے جاتے تھے۔ جیہ پردا اور اعظم خان کے درمیان بھی سیاسی ناچاقیاں تھیں۔ اس کے باوجود بھی رامپور لوک سبھا نشست پر جیہ پردا کو کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ بارسوخ سمجھے جانے والے مسلم لیڈر اعظم خان نے 2009ء میں سماج وادی پارٹی سے اپنا ناطہ توڑ لیا تھا۔ وہ کلیان سنگھ کے ساتھ پارٹی کے اتحاد اور رامپور سے جیہ پردا کو ٹکٹ دیئے جانے کے سخت مخالف تھے۔