امریکی مسجد میں توڑپھوڑ کرنے والا شخص گرفتار

نفرت پر مبنی جرائم کی تحقیقات جاری، نائٹ کلب فائرنگ کے خاطی کی تلاش
فورٹ کولنس (امریکہ)۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) امریکی مسجد میں توڑپھوڑ کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ کولراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کے قریب واقع ایک مسجد میں توڑپھوڑ کرتے ہوئے قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی تھی۔ امریکی پولیس نے نفرت پر مبنی جرائم کی تحقیقات سے کیس کے سلسلہ میں اس مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ 35 سالہ جوزف اسکاٹ گیکونٹو کو تعصب پسندانہ مقاصد کے تحت انجام دیئے گئے جرائم کے بشمول کئی الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ کولراڈو پولیس نے اس سلسلہ میں عوام سے مدد کی خواہش کی تھی کہ اس شخص کی نشاندہی کریں جس نے مسجد میں توڑپھوڑ کرکے بنچوں کو الٹ پلٹ رکھ دیا تھا۔ کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیئے تھے اور اسلامک سنٹر فورٹ کولنس میں ایک بائیبل بھی پھینک دیا تھا۔ پولیس ترجمان نے کہا کہ ان کے پاس گرفتار شخص کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں ہیں اور یہ بھی پتہ نہیں چلا کہ پولیس نے اس مشتبہ شخص کی شناخت کس طرح کی ہے۔ پولیس نے نگرانکار ویڈیو کیمروں سے حاصل کردہ دو فوٹو گشت کروائے تھے جو مسجد میں توڑپھوڑ کے دوران لئے تھے۔ مسجد کے صدر توفیق ابوالعلی نے کہا کہ ایک شخص مسجد کا دروازہ توڑ کر داخل ہوا یہ واقعہ اتوار کی صبح 4 بجے فجر کی نماز سے قبل پیش آیا، لیکن وہ مسجد کے اندر داخل ہونے میں کامیاب نہیں ہوا۔ اس توڑپھوڑ کے واقعہ کے بعد سنٹر کے ذمہ داروں نے یہاں دینی کلاس منسوخ کردی۔ امریکہ کی مساجد پر حملے پہلے بھی ہوئے ہیں۔ اس سے قبل ڈیونر علاقہ میں ایک مسجد کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ کونسل برائے امریکی اسلامک ریلیشنس نے پولیس پر زور دیا کہ وہ ممکنہ نفرت پر مبنی جرائم کے کیس کی تحقیقات کرے۔ مقدس مقامات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اس دوران پولیس نے اوہائیو نائٹ کلب میں فائرنگ کرنے والے شخص کی تلاش شروع کردی ہے۔ اس فائرنگ میں ایک شخص ہلاک اور دیگر 16 زخمی ہوئے تھے۔ پولیس سربراہ الیوٹ اسک نے یہ کہنے سے انکار کیا کہ آیا پولیس نے اتوار کو ہوئے فائرنگ واقعہ میں کسی مشتبہ شخص کا پتہ چلایا ہے۔ اوہائیو دریا  کے کنارے واقع ہپ ہاپ میوزک سنٹر کے اندر یہ فائرنگ کی گئی تھی۔ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے کہا کہ ہم معلومات اکھٹا کررہے ہیں اور بہت جلد اس میں پیشرفت ہوگی۔