امریکی ذرائع ابلاغ کا مودی کے پہلے سال کا ناقدانہ جائزہ

نئی دہلی 26 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی زیرقیادت حکومت کے اقتدار کا آج ایک سال مکمل ہوگیا۔ امریکی ذرائع ابلاغ نے اُن کے کارناموں کا ناقدانہ جائزہ لیا اور کہاکہ اُن کا پسندیدہ ’’میک اِن انڈیا‘‘ پروگرام زیادہ تر مبالغہ آرائی پر مبنی ہے۔ ملازمتوں کے مواقع میں اضافہ اب بھی واضح نہیں ہے اور اِس کے بارے میں صرف توقعات رکھی جاسکتی ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل میں شائع شدہ مضمون کا عنوان ’’ہندوستانی مودی کا ایک سال ۔ مسرت کا مرحلہ ختم، چیالنجس منڈلارہے ہیں‘‘ وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی رائے دہندوں نے ایک سال قبل نریندر مودی کو پہلی بار تبدیلی اور معیشت کے احیاء کا اختیار دیا تھا لیکن کئی پریشان کن حقائق اُنھیں ڈبوتے نظر آرہے ہیں۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ مودی کی ’’میک اِن انڈیا‘‘ مہم جس کا مقصد پیداواری فروغ میں اضافہ تھا، زیادہ تر مبالغہ آرائی پر مبنی ہے۔

اس نے معاشی پیمانوں جیسے برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ معیشت صرف ساتھ گھسٹتی جارہی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اپنے ایک تجزیہ میں تحریر کیاکہ مودی کو حقیقت کا سامنا کرنا چاہئے کیونکہ اُن کا پروگرام صرف امکانات کی بنیاد پر ہے۔ بیرون ملک ہندوستان کو ایک درخشاں مقام کے طور پر دیکھا جارہا ہے اور اُمید کی جارہی ہے کہ وہ جاریہ سال معیشت کی ترقی کے اعتبار سے چین کو پیچھے چھوڑ جائے گا لیکن اندرون ملک روزگار کے مواقع کی صورتحال واضح نہیں ہے۔ کاروبار انتظار کرو اور دیکھو کا رجحان رکھتے ہیں۔ سیاسی اعتبار سے مودی مخدوش حالت میں ہیں۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈرس
نے ان کے دو مرکزی اصلاحی اقدامات کو غریب دشمن اور کاشتکار دشمن قرار دیتے ہوئے روک دیا ہے۔ تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ لیکن سب سے بڑا مسئلہ جو مودی نے خود پیدا کیا ہے یہ ہے کہ اُنھوں نے تیز رفتار ترقی اور تبدیلیوں کی اُمید پیدا کی تھی۔ سخت گیر قوانین محنت اور حصول اراضی قانون نے عوام کی اُمیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ مودی حکومت اپنی شبیہ خود اپنے وجود سے زیادہ بڑی بناکر پیش کرنا چاہتی ہے۔ امریکی روزناموں نے مودی حکومت کی بعض خوبیوں کو خراج تحسین بھی پیش کرتے ہوئے کہاکہ وہ بعض کارناموں کا تذکرہ بھی کرسکتے ہیں۔ اُن کی حکومت نے ایندھن کی قیمتوں کو حکومت کے کنٹرول سے آزاد کردیا اور خانگی مسابقت کا کوئلہ کانکنی کے سلسلہ میں آغاز کیا۔ یہ دوستانہ اقدامات ہیں جن سے سرمایہ کاری کی ترغیب مل سکتی ہے۔ نیویارک ٹائمز کے تجزیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کو احساس ہے کہ جب سے وہ برسر اقتدار آئے ہیں ہندوستان کا کاروباری ماحول یکسر تبدیل ہوگیا ہے۔ کئی اعتبار سے ہندوستانی معیشت کے لئے جاریہ سال بہتر ثابت ہوگا۔