امریکہ کا شامی فوج پر فضائی حملہ ‘62ہلاک 100زخمی

امریکہ اور روس کی ایک دوسرے پر الزام تراشی ‘ جنگ بندی کو ناکام بنانے کے الزامات
بیروت’ 18ستمبر(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے شام میں جنگ بندی کے دوران فضا ئی حملے کرکے کئی شامی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے جس سے امریکہ اور روس کی جنگ بندی خطرے میں پڑگئی ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے کیوں کہ ماسکو اورواشنگٹن حکومت کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔شام کے مشرقی شہر دیرالزور کے نواح میں واقع ایک فوجی اڈے پر امریکہ کے لڑاکا طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجہ میں 62فوجی ہلاک اور ایک سو زخمی ہوگئے ہیں۔یہ اطلاع روسی فوج نے دی ہے ۔ ان شامی فوجیوں نے وہاں داعش کا محاصرہ کررکھا تھا۔شام کے ذرائع ابلاغ نے بھی دیرالزور کے فضائی اڈے سے متصل جبل ثردہ پر حملہ کی تصدیق کردی ہے ۔العربیہ کے مطابق روسی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش مخالف بین اقوامی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے صدر بشارالاسد کی وفادار فوج پر چار فضائی حملے کئے ہیں۔

ان میں سے 62فوجی مارے گئے ہیں۔روسی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے دیرالزور کیفوجی ہوائی اڈہ پر موجود شامی افواج پر چار فضائی حملے کیے ہیں۔ان میں 62فوجی ہلاک اور ایک سو سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں”۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بھی اپنے نیٹ ورک کے حوالے سے ان فضائی حملوں کی تصدیق کی ہے لیکن اس نے شامی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد کم بتائی ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ امریکی اتحادیوں کے فضائی حملوں میں صرف تیس فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔مہلوکین کی یہ تعداد روسی فوج کی بیان کردہ تعداد سے نصف ہے ۔ان فضائی حملوں سے قبل ہی روس کی وزارت دفاع نے خبردار کیا تھا کہ اگر شام میں جنگ بندی ناکام ہوتی ہے تو امریکہ اس کا  ذمہ دار ہوگا۔