واشنگٹن ۔ 12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں دہشت گردوں کے فضائی حملوں کا واقعہ پیش آئے 13 برس گزر چکے ہیں۔ اگرچہ ان تباہ کن حملوں کیلئے القاعدہ اور اس کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے اس کے باوجود سوائے امریکی حکومت کے ساری دنیا میں لوگوں کی اکثریت کا ماننا ہیکہ 9/11 حملے القاعدہ یا اسامہ بن لادن کی کارستانی نہیں ہے بلکہ یہ حملے خود امریکی حکومت نے ہی کروائے تھے جبکہ دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جن کے خیال میں نیویارک کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے دونوں ٹاورس پنٹگان (امریکی محکمہ دفاع) اور واشنگٹن ڈی سی کو اسرائیلی خفیہ تنظیم موساد کے کارندوں نے نشانہ بنایا تھا لیکن افغانستان میں طالبان کی دنیا میں واحد حقیقی اسلامی حکومت کو زوال سے دوچار کرنے کیلئے اسامہ بن لادن کو ان حملوں کے پیچھے کار فرما ذہن قرار دیا گیا اور پھر دنیا میں ختم نہ ہونے والی جنگ چھیڑ دی گئی جسے آج دہشت گردی کے خلاف جنگ کہا جاتا ہے۔ اس جنگ کے نتیجہ میں عالمی سطح پر اسلحہ کی فروخت میں بے تحاشہ اضافہ ہوا اور لاکھوں جانوں کا اتلاف بھی ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہیکہ 9/11 کے دہشت گردانہ فضائی حملوں سے کئی ماہ قبل ایک متنازعہ ریڈیو براڈ کاسٹر ملٹن ولیم کوپر نے اس اندیشہ کا اظہار کردیا تھا کہ امریکہ کے مختلف مقامات پر مستقبل میں فضائی حملے کئے جائیں گے اور یہ حملے کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں بلکہ خود امریکی حکومت کرائے گی۔ چنانچہ 9 ستمبر 2001ء کو ایسا ہی ہوا۔ امریکہ میں فضائی حملے جس میں 3000 سے زائد لوگ مارے گئے اور 10 ارب ڈالرس سے زیادہ مالیتی املاک تباہ ہوگئی۔
سب سے زیادہ نقصان شہری ہوا بازی کی صنعت کو برداشت کرنا پڑا لیکن حیرت انگیز بات یہ ہیکہ 5 نومبر 2001ء کو ہی ایک عجیب و غریب واقعہ میں ملٹن ولیم کوپر کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا بعد میں اس قتل کیلئے سادہ لباس میں ملبوس پولیس پر الزام عائد کیا گیا۔ ویسے بھی 58 سال کی عمر میں اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ولیم کوپر اپنے غیرمعمولی انکشافات کے ذریعہ امریکی حکومت اور سامراجی طاقتوں کیلئے پریشانی کھڑا کرنے کا باعث بنتے تھے۔ 1991ء میں انہوں نے Behold a Pale Horse نامی کتاب لکھی تھی جس میں عالمی سطح پر رچی گئیں سازشوں کا پردہ چاک کیا تھا۔ ملٹن ولیم کوپر کے خیال میں دنیا میں سیاہ فام باشندوں کی آبادی کو ختم کرنے کیلئے یا ان میں کمی لانے کی خاطر HIV/AIDS پھیلایا گیا۔ دلچسپی کی بات یہ ہیکہ ولیم کوپر کوئی عام آدمی نہیں تھے بلکہ 1975 تک امریکی فضائیہ، امریکی بحریہ اور بحریہ کی خفیہ ایجنسی میں خدمات انجام دیتے رہے۔ واضح رہے کہ جون 2001ء میں بل کوپر نے امریکہ پر دہشت گردانہ فضائی حملوں کی قیاس آرائی کی تھی۔ اس طرح اندرون تین ماہ ان کی قیاس آرائی بالکل درست ثابت ہوئی۔ حیرت کی بات یہ ہیکہ 9/11 کی طرح ولیم ہل کوپر کی موت پر بھی راز کے پردے پڑے ہوئے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہیکہ امریکہ پر جو فضائی حملے کئے گئے تھے ان کیلئے امریکن ایرلائن کا طیارہ 77 ، طیارہ 11 ، یونائیٹیڈ ایرلائن کا طیارہ 175 اور یونائیٹیڈ ایرلائن کا طیارہ 93 کا استعمال کیا گیا۔ اس طرح ہل کوپر کی پیش قیاسی درست ثابت ہوئی۔