امریکہ نے فلسطینی اسپتالوں کی امداد بند کردی 

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فلسطین کو دی جانے والی امداد بند کرنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔ اور آخری ڈھائی کروڑ ڈالر کی امداد ی رقم میں بھی کٹوتی کردی ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارہ کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بیت المقدس میں کام کرنے والے چھ اسپتالوں کو دی جانے والی امداد میں ڈھائی کروڑ ڈالر کٹوتی کردی ہے ۔ یہ امریکہ کی جانب سے فلسطین کو دی جانے والی آخری امداد ہے ۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونالڈٹرمپ کی ہدایت کی روشنی میں فلسطین کے ۶؍ اسپتالو ں کو دی جانے والی امدادی رقم میں کٹوتی کردی ہے او راب اس رقم کو امریکی مفا د میں خرچ کیا جائے گا ۔

فلسطینی محکمہ خارجہ کا امریکی امداد کی کٹوتی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ یہ امریکہ کی اسرائیل سے دوستی کا مظہر ہے ۔امریکہ نے فلسطین کے خلاف تمام حدیں عبور کرلی ہیں ۔جس سے ہزاروں فلسطینیوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور ان اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگیا ۔انھوں نے کہا کہ ایسے فیصلوں سے فلسطینی عوام کے حوصلہ پست نہیں ہوں گے ۔امریکی صدر ٹرمپ نے صدارتی عہدہ سنبھالنے کے بعد فلسطین کے ساتھ متعصبانہ رویہ جاری رکھا ہے ۔

اور ان کے دور صدارت میں کئے گئے فیصلے امریکی تاریخ کے فلسطین کیلئے تلخ ترین فیصلہ ثابت ہوئے ہیں ۔ مقوضہ بیت المقدس کے ایک بڑے اسپتال المقاصد نے امداد بند کرنے کے امریکی اعلان کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری حرکت میں آنے کی اپیل کی ہے ۔