واشنگٹن ۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) جاریہ سال ہندوستانی سیاح جو امریکہ کی سیاحت پر جائیں گے، ان کا تناسب گذشتہ سال کے تناسب سے 42 فیصد زائد ہوگا۔ بہ الفاظ دیگر گذشتہ سال کے مقابلہ جاریہ سال امریکہ کا دورہ کرنے والے ہندستانی سیاحوں کی تعداد 4 لاکھ زائد ہوگی۔ یو ایس ڈپارٹمنٹ آف کامرس کی جانب سے ایک رپورٹ تیار کی گئی ہے، اس میں واضح طور پر کہا گیا ہیکہ ایسے بین الاقوامی سیاح جو امریکہ میں ایک دن یا اس سے زائد قیام کرتے ہیں، ان کا تناسب 77.6 ملین ہوجائے گا جو یقینا ایک ریکارڈ ہے جو 2014ء میں سیاحت کیلئے آئے ہوئے سیاحوں کے تناسب سے 3.6 فیصد زائد ہوگا۔ کامرس سکریٹری پینی پرٹیزکر نے ایک تقریب کے دوران ’’2015ء اسپرنگ ٹراویل فورکاسٹ‘‘ کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ آج بھی سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے جس کا سلسلہ 2020ء تک جاری رہے گا اور خود ہم بھی یہی چاہتے ہیں کہ امریکہ آنے والے ہر سیاح کو مکمل تفریح اور آرام مہیا کروایا جائے۔ امریکہ سیاحوں کیلئے جو بھی کرسکتا ہے وہ ضرور کرے گا یعنی ہر آسائش اور آرام کا خیال رکھنا امریکہ کی اولین ترجیح ہوگی۔ اسی طرح دوسرے مقام پر چین کا نمبر ہے اور تیسرے نمبر پر کولمبیا ہے۔ مسٹر پیرٹیزکر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سیاحوں کی ہی وجہ سے کسی بھی ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہوتا ہے اور اگر دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ ہو تو وہ سونے پر سہاگہ کا کام کرتا ہے اور اس طرح سیاحت کیلئے جس ملک سے لوگ آتے ہیں اور سیاحت کے مقام والے ملک کے درمیان تجارت ک وبھی فروغ حاصل ہوتا ہے۔ صدر امریکہ بارک اوباما جب سے اقتدار پر فائز ہوئے ہیں وہ اس بات کو بخوبی جانتے ہیں کہ کسی بھی ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے سیاحت و تجارت اہم رول ادا کرتے ہیں اور یہی وجہ ہیکہ امریکہ میں 1.1 ملین اچھی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے۔ اسی طرح میکسیکو، ونیزویلا میں بھی سیاحت کے شعبہ کو خاطرخواہ فروغ حاصل ہوا جو یقینا خوش آئند ہے۔