امریکہ میں برہم ڈاکٹر کی ہاسپٹل میں اندھا دھند فائرنگ

خاتون ڈاکٹر ہلاک اور 6 زخمی ، حملہ آور نے خود کو گولی مار لی
نیویارک۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ایک ڈاکٹر نے برہمی کے عالم میں ہاسپٹل پہنچ کر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں ایک خاتون ڈاکٹر ہلاک اور 6 دیگر زخمی ہوگئے۔ اس شخص نے خود کو بھی گولی مار لی۔ امریکہ میں گن کلچر کا تازہ واقعہ منظر عام پر آیا جس میں اس ڈاکٹر کو نیویارک کے ایک ہاسپٹل سے جنسی ہراسانی کے الزام پر معزول کردیا گیا۔ وہ برہمی کے عالم میں اسالٹ رائفل کے ساتھ ہاسپٹل پہنچا اور اندھادھند فائرنگ کردی۔ 45 سالہ ہنری بیلو نے برانکس لبنان ہاسپٹل میں تشدد کے ذریعہ خاتون ڈاکٹر کو نہ صرف ہلاک کردیا بلکہ اس کی فائرنگ میں 6 دیگر افراد بشمول ڈاکٹرس زخمی ہوگئے۔ 5 شدید طور پر زخمی افراد کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔ کمشنر پولیس جیمس پی اونیل نے بتایا کہ چھٹے شخص کو اس کے پیر میں گولی لگی۔ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے مطابق بیلو سفید میڈیکل کوٹ پہنے ہوئے تھا اور اس کے پاس شناختی کارڈ بھی موجود تھا۔ حکام کو شبہ ہے کہ وہ AR-15 رائفل اپنی کوٹ میں چھپائے ہوئے تھا۔ نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے بتایا کہ بیلو ہاسپٹل کے فلور پر مردہ پڑا ہوا تھا۔ اس نے خود کو گولی مارلی ۔ سمجھا جاتا ہے کہ اس نے اس واقعہ کے دوران خود کو آگ لگالینے کی بھی کوشش کی اور ہاسپٹل فائرالارم بج گیا ۔ خاتون ڈاکٹر ہاسپٹل کی 17 ویں منزل پر مردہ پائی گئی اور اسالٹ رائفل قریب پڑا ہوا تھا۔ ہاسپٹل کے فزیشین اِن چیف سریدھر چلیموری نے بتایا کہ حملہ آور نے اندھا دھند فائرنگ کردی ۔ نیویارک سٹی میئر بل ڈی بلیسیو نے فائرنگ کے اس واقعہ کو ’’حقیقی سانحہ‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ دہشت گرد کارروائی نہیں تھا اور ایسا لگتا ہے کہ ہاسپٹل کے داخلی حالات اس کا سبب بنے، لیکن انہوں نے اسے انتہائی افسوسناک واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسے مقام پر یہ واقعہ پیش آیا جہاں لوگ بیماری اور تکلیف سے راحت کیلئے پہنچتے ہیں۔ ’’نیویارک ٹائمس‘‘ کے مطابق بیلو کا ماضی کافی مشکلات کا شکار رہا اور اس نے فروری 2015ء میں ہاسپٹل میں صرف 6 ماہ خدمات انجام دینے کے بعد جنسی ہراسانی کے الزامات کی بناء استعفیٰ دے دیا تھا۔2004ء میں بھی بیلو کو ایک 23 سالہ لڑکی کے جنسی استحصال اور بے جا محروس رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ حملہ بھی اسی طرح کا تھا جو امریکہ میں اکثر پیش آرہے ہیں جہاں بندوق بردار فائرنگ کے ذریعہ بڑے پیمانے پر عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔