بیجنگ ۔ 10 مئی (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے چینی مصنوعات پر اربوں ڈالر کی اضافی محصولات کا نفاذ کر دیا ہے۔ اس کے جواب میں چین نے کہا ہے کہ امریکی اقدام کا مناسب اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔چین نے کہا ہے کہ نئے امریکی محصولات کے نفاذ کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر دو سو بلین ڈالر کے نئے درآمدی ٹیکس عائد کر دیے ہیں۔ جن چینی مصنوعات پر درآمدی ٹیکس لگائے گئے ہیں، ان میں موبائل فون، کمپیوٹر اور اس میں استعمال ہونے والے آلات، سلے ہوئے کپڑے اور کھلونے شامل ہیں۔چینی وزارت تجارت کے مطابق یہ بات افسوس ناک ہے مگر بیجنگ حکومت کو بھی اب ضروری جوابی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اس سے پہلے بھی چین نے صدر ٹرمپ کہ طرف سے اضافی محصولات کے نفاذ پر جواباً امریکی مصنوعات پر ایک سو دس بلین ڈالر کے ٹیکس عائد کر دیے تھے۔چینی وزارت تجارت کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ضروری جوابی اقدام کی تفصیلات بیان نہیں کی گئی ہیں۔ صرف یہ کہا جارہا ہیکہ چین اور امریکہ تجارتی معاہدہ کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ اب تک دونوں ممالک کے درمیان متنازعہ تجارتی معاملات کو حل کرنے کے کئی ادوار مکمل کیے جا چکے ہیں۔ ان مذاکرات کا انعقاد واشنگٹن اور بیجنگ میں کیا جا رہا ہے۔
اندازوں کے مطابق چین بھی امریکہ سے درآمد کی جانے والی بھاری مشینری پر اضافی ٹیکس عائد کر سکتا ہے۔محصولات کا نفاذ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب دونوں ملک تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں محصولات کا نفاذ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب دونوں ملک تجارتی تنازعات کو حل کرنے کے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے چین پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ وہ تجارتی اصلاحات کے عمل سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔ اس الزام کو چین مسترد کرتا ہے۔ تجارتی مذاکرات کے حوالے سے چین کے نائب وزیراعظم لیْو ہی کا کہنا ہے کہ بیجنگ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ اور خلوص نیت سے شریک ہے۔ انہوں نے مذاکرات میں مشکلات کے حائل ہونے کا اعتراف کیا ہے۔