امریکہ امیگریشن فیصلہ ، سابق دہشت گرد حامیوں کو فائدہ

واشنگٹن ، 10 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی حکومت نے سیاسی پناہ اور ترک وطن کرنے والوں کے ساتھ ساتھ ان لوگوں کیلئے بھی امیگریشن قوانین میں نرمی پیدا کر دی ہے جو امریکہ پہنچ کر وہاں قیام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واشنگٹن حکومت کا یہ فیصلہ صدر براک اوباما کے گزشتہ ماہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کئے گئے وعدے کی روشنی میں ہے۔ اس فیصلے کے تحت اب ایسے لوگ بھی امریکہ جا سکیں گے جنہوں نے ماضی میں دہشت گردوں یا دہشت گرد تنظیموں کی محدود پیمانے پر حمایت کی ہو گی۔ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں اوباما نے عاملہ کی طرف سے ہدایات کا عندیہ دیا تھا اور تازہ فیصلہ اسی انداز میں لیا گیا ہے۔

امریکی داخلی سلامتی کے محکمے اور وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ جن لوگوں نے دہشت گردوں یا دہشت گرد گروپوں کی محدود سطح پر مادی امداد کررکھی ہے وہ اب خود کار طریقے سے امریکہ داخل ہونے یا ویزہ حاصل کرنے سے محروم نہیں ہوں گے۔ سپٹمبر2001ء میں رونما واقعات کے بعد سے امیگریشن قوانین میں تبدیلی لائی گئی تھی اور اِس کے تحت امریکہ داخلے سے وہ لوگ بھی روک دیئے گئے تھے جنہوں نے محدود سطح پر دہشت گردوں یا ایسی سرگرمیوں کی حمایت یا امداد کی تھی۔ بہت معمولی سے استثنیٰ کے علاوہ اس قانون کا اطلاق ہر اُس شخص پر کیا گیا جس نے امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔