امتحانات میں کامیابی کیلئے ایس ایس سی کوسچن بینک کارآمد

حیدرآباد۔/29جنوری، ( سیاست نیوز ) ایس ایس سی کوسچن بینک کی اشاعت سے جو ثمر آور نتائج برآمد ہورہے ہیں اوروہ کامیابی کے تناسب کی شرح کو بڑھاچکے ہیں۔ مسلم طبقہ تعلیمی اور معاشی طور پر پسماندہ تھا آج اونچے مقام پر آنے کی اور آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر ’’سیاست ‘‘ نے یہاں ایس ایس سی کوسچن بینک انگلش میڈیم کی رسم اجرائی کرتے ہوئے محبوب حسین جگر ہال میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لڑکے اور لڑکیاں تعلیمی میدان میں اچھے کارنامے انجام دے رہے ہیں۔

اسٹیٹ ٹاپر سیدہ فاطمہ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لڑکی نے ایس ایس سی اور انٹر میڈیٹ میں ٹاپر آکر گولڈ مڈل حاصل کیا ہے، اس کی وجہ یہ ٹیلی ویژن سے دور تھی ان کے گھر میں ٹی وی نہیں تھا۔ ٹی وی کے پروگرام پرواز میں کوتاہی پیدا کرتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے تعلیم کیلئے کم بجٹ مختص کیا گیا ہے اس میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ سرکاری اسکولس کی حالت ابتر ہے۔ ماضی میں عالیہ اور محبوبیہ اسکولس جو سرکاری تھے اپنے معیار کی وجہ نامور مانے جاتے تھے آج یہاں طلبہ فرش پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

پولیس محکمہ کو سال بھر میں 55کروڑ روپئے جرمانے سے رقم موصول ہوتی ہے اور کئی پولیس اسٹیشنوں کو فائیو اسٹار طرز پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سلسلہ تقریر جاری رکھتے ہوئے طلبہ پر زور دیا کہ وہ اپنے اسکول کے درسی کتب اور مواد کے علاوہ اس کوسچن بینک کو حاصل کرکے اس سے بھرپور استفادہ کریں اور کامیابی کے ساتھ اچھے نشانات اور گریڈ حاصل کریں۔ایس ایس سی کا نتیجہ 8فیصد سے 80فیصد ہوگیا ہے۔ اردو میڈیم کا نتیجہ بھی صفر سے بڑھ کر 80فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ ادارہ ’سیاست‘ کے تحت تلگو کوسچن بینک، اُردو میڈیم کوسچن بینک کے بعد یہ انگلش میڈیم کوسچن بینک ہر سال شائع کرتے ہوئے مفت تقسیم کیا جاتا ہے۔

400صفحات پر مشتمل اس کوسچن بینک کو اساتذہ نے بڑی محنت سے تیار کیا ہے۔ جناب زاہد علی خاں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک آندھرا پردیش کی شرح خواندگی 100 فیصد کیرالا کی طرح نہیں ہوجاتی۔ انہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ انجینئرنگ؍ میڈیسن کے علاوہ دیگر کئی پرفیشنل کورسیس میں بھی داخلہ حاصل کریں۔ اس ضمن میں ادارہ ’سیاست‘ کے تحت کیریئر کونسلنگ سے استفادہ کیا جاسکتا ہے، ایم اے حمید اس کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ آج شادی کے ساتھ تعلیم بھی ایک مسئلہ بن چکی ہے۔ مسلم طلبہ ان کتب کے حصول سے سخت محنت کرتے ہوئے کامیابی حاصل کریں۔

مہمان خصوصی مسٹر وی ایل مستانیہ ریجنل جوائنٹ ڈائرکٹر محکمہ تعلیمات حیدرآباد نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور اپنی تقریر میں ادارہ ’سیاست‘ کی کاوشوں کی ستائش کی اور محکمہ تعلیمات کی جانب سے ان اقدامات کیلئے ’’سیاست‘‘ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ اسکول کی درسی کتب کے ساتھ اس کوسچن بینک کے ذریعہ تیاری کرتے ہوئے اپنی کامیابی کو یقینی بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ آئندہ سال نصاب بدل رہا ہے اور یہ اس نصاب کا آخری سال ہے۔ اس موقع پر ’سیاست‘ کال سنٹر ٹریننگ کے ماہر سید حسن الدین انس نے انگریزی لب و لہجہ اور پرسنالٹی ڈیولپمنٹ پر خصوصی لکچر دیا۔

جناب احمد بشیر الدین فاروقی ریٹائرڈ ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ( ریٹائرڈ ) نے کوسچن بینک کی تیاری اور اس کے استعمال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مختلف اسکولوں کے ٹیچرس کی خدمات حاصل کرتے ہوئے گذشتہ 13برسوں سے یہ کوسچن بینک تیار کرکے مفت تقسیم کئے جارہے ہیں جس کے نتائج ثمر آورہے ہیں۔ جناب نعیم اللہ شریف نے ان اقدامات کو وقت کی ضرورت قرار دیا۔ اس موقع پر جناب زاہد علی خاں ایڈیٹر ’سیاست‘ کے ہاتھوں رسم اجرائی انجام دی گئی اور جن اساتذہ نے اس میں مدد کی انہیں سرٹیفکیٹ دیئے گئے۔ ایم اے حمید نے امتحان کی تیاری پر لکچر دیا اور نظامت کے فرائض انجام دیئے۔قرأت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ الحاج میر رضا علی شاہ قادری نے نعت شریف پیش کی۔ ماڈل ہائی اسکول کی طالبات نے قومی گیت سنایا۔ اس موقع پر مختلف اسکولوں کے ذمہ داران اقبال محی الدین، مسٹر پرساد، محمد رفیع، عابد صدیقی، علی الگتمی، احمد صدیقی مکیش، محمد تمیز الدین احمد، محمد اظہر ( بھینسہ ) اساتذہ ، طلباء و طالبات کی کثیر تعدادمیں موجود تھے۔ مسٹر ایم این بیگ، محمد بشیر نے معاونت کی۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا۔