الیکشن کمیشن پر جانبداری کا الزام، ششی دھر ریڈی کا بیان

حیدرآباد۔/31 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر قائد سابق ریاستی وزیر ایم ششی دھر ریڈی نے الیکشن کمیشن پر جانبداری سے کام کرنے کا الزام عائد کیا ۔ اتم کمار ریڈی کی جانب سے کرسچن طبقہ سے ملاقات کرنے پر نوٹس جاری کی گئی جبکہ ہریش راؤ کی جانب سے یادو طبقہ کے عوام سے ملاقات کرنے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ کُل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار سے مطالبہ کیا۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ششی دھر ریڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے صاف و شفاف انتخابات کرانے کے بجائے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی امیج کو داغدار بنارہا ہے۔ سرکاری عہدیداروں کی جانب سے ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے باوجود کارگذار وزیر کے ٹی آر کو سنگاپور کا دورہ کرنے کی اجازت دینے کی وجہ طلب کی۔ ایم ششی دھر ریڈی نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے آئی اے ایس عہدیدار جیش رنجن کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کرسچن طبقہ کے اجلاس میں شرکت کرنے پر صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اتم کمار ریڈی کو نوٹس دی گئی لیکن یادو طبقہ کے سمیلن میں شرکت کرنے والے کارگذار وزیر ہریش راؤ کو نوٹس نہ دینے پر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے سیاسی مفادات کی خاطر سرکاری مصارف پر دہلی کا دورہ کرنے کا کارگذار چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا۔ اس پر رد عمل کا اظہار کرنے اور فوری کُل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار سے مطالبہ کیا۔