نئی دہلی،20مئی(سیاست ڈاٹ کام)الیکشن کے بعد ایگزٹ پول میں واضح اکثریت حاصل ہونے کے امکانات سے حوصلہ پاکر بی جے پی کو اپوزیشن پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں میں ووٹ شماری میں ہیراپھیری کا اندیشہ پریشان کرنے لگا ہے ۔ پارٹی نے پیر کو الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ مغربی بنگال، اڈیشہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی حفاظت کے لیے سکیورٹی سخت کی جائے اور ووٹوں کے گنتی کا کام الیکشن کمیشن کی نگرانی میں شفافیت برتتے ہوئے محفوظ ڈھنگ سے یقینی بنایا جائے ۔ بی جے پی کے قدآور رہنما اور مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن اور پیوش گوئل نے نرواچن سدن میں چیف الیکشن کمیشن اور دیگر کمشنروں سے ملنے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ انہوں نے مغٖربی بنگال میں ساتوں مرحلوں میں ہونے والے تشدد کے مقامات کی تفصیلات دی ہیں اور وہاں دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ مسٹر گوئل نے کہا کہ بی جے پی نے مغربی بنگال کے تجربہ کی بنیاد پر کمیشن سے درخواست کی ہے کہ اس ریاست کے ساتھ ساتھ اڈیشہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں ای وی ایم اسٹرانگ روم کی حفاظت کی ذمہ داری مرکزی سکیورٹی فورسزکے حوالے کی جائے ۔ تمام ووٹ شماری کے مراکز کی حفاظت سکیورٹی فورسز کے ہاتھ میں ہو اور وہاں سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں گنتی کرائی جائے ۔ ‘اَن اتھرائٹزڈ’ شخص کو قطعی اندر نہ جانے دیا جائے اور اس کی نگرانی اعلیٰ افسران کریں۔ ووٹ شماری کے عمل کا غیر جانب داری اور ای وی ایم کی سکیورٹی کے لیے خصوصی مبصرین کو تعینات کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پانچ ریاستوں میں ووٹ شماری میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور صاف و شفاف اور غیر جانب دار ووٹوں کی گنتی کے لیے الیکشن کمیشن سختی سے کام کرے گا۔