ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر آندھرا پردیش سے صدر ریاستی تلگودیشم پارٹی کی نمائندگی
حیدرآباد۔/15 مئی، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش ریاستی تلگودیشم پارٹی نے الیکشن کمیشن عہدیداروں کی غیر شفاف کارکردگی پر سخت اعتراض کیا اور عہدیداروں کی اس غیرشفاف فرائض کی انجام دہی سے متعلق آج ایڈیشنل چیف الیکٹورل آفیسر آندھرا پردیش شریمتی سجاتا شرما سے صدر ریاستی تلگودیشم پارٹی مسٹر کلا وینکٹ راو نے ملاقات کرکے تفصیلات سے واقف کروایا اور بتایا کہ ریاست آندھرا پردیش میں جملہ 49 مراکز رائے دہی میں مبینہ بے قاعدگیاں پیش آنے کی شکایت کی گئی۔ مسٹر کلا وینکٹ راؤنے ان تمام 49 مراکز رائے دہی میں دوبارہ پولنگ کروانے کا پرزور مطالبہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ حلقہ اسمبلی چندرا گیری کے مراکز رائے دہی نمبرس 166 اور 310 کے تعلق سے موصولہ شکایت پر چیف الیکٹورل آفیسر نے تحقیقات کروانے کا حکم کیوں دیا ۔ جبکہ رائے دہی کے دن ان دو مراکز رائے دہی کے تعلق سے تلگودیشم امیدوار مسٹر نانی نے شکایت کی تھی۔ لیکن اس شکایت کو نظر انداز کردیا گیا۔ لیکن رائے دہی ہونے کے 24 یوم بعد وائی ایس آر کانگریس پارٹی امیدوار کی جانب سے چند مراکز رائے دہی کے تعلق سے شکایت کرنے پر فی الفور ریاستی چیف الکٹورل آفیسر نے تحقیقات کروانے کا حکم دیا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آیا دوبارہ رائے دہی ہوجانے کے بعد تحقیقات کروانے کی وجہ کیا ہے؟ مسٹر کلا وینکٹ راؤ کی اس نمائندگی پر اپنے مثبت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شریمتی سجاتا شرما نے ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر مسٹر دیویدی کی رخصت سے واپسی کے بعدتبادلہ خیال کرکے کوئی فیصلہ کرنے کا تیقن دیا۔